اشاعتیں

اسلامی لیبل والی پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

پہلے تربیت، پھر تعلیم

تصویر
  تحریر: نعیم الرّحمان شائق سورۃ آل ِ عمران میں اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں: "بے شک مسلمانوں پر اللہ تعالیٰ کا بڑا احسان ہے کہ انھیں میں سے ایک رسول ان میں بھیجا، جو انھیں اس کی آیتیں پڑھ کر سناتا ہےاور انھیں پاک کرتا ہےاور انھیں کتاب و حکمت سکھا تا ہے، یقیناً یہ سب اس سے پہلے کھلی گمراہی میں تھے۔" (3:164)  

قرآن و حدیث کی روشنی میں سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی فضیلت

تصویر
  تحریر: نعیم الرّحمان شائق خلیفہ ِ اوّل، جانشینِ پیغمبر اعظم ﷺ، یار ِ غار،صاحب ِ مزار،    تاج دار ِ امامت، حضرت سیّدنا صدیق اکبر رضی اللہ تعالیٰ عنہ   تاریخ ِ اسلام کی وہ عظیم ترین شخصیت ہیں، جنھیں   ان کی لازوال قربانیوں اور رسول ِ کریم ﷺ سے بے مثل دوستی   کی وجہ سے تا قیامت یاد رکھا جائے گا۔قبول ِ اسلام کے بعد انھوں نے سب کچھ محبت ِ رسول ﷺ   میں لٹا دیا۔ پھرسول کریم ﷺ کے دنیا سے پردہ فرما جانے کے بعد آپ   رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے جس طرح غم زدہ اُمّت کو سہارا دیا، وہ اپنی مثال آپ ہے۔اس میں شک نہیں کہ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے آں حضرت ﷺ کی نیابت کا حق ادا کردیا۔پوری امت ِ مسلمہ ان کے احسانات کے بوجھ تلے دبی ہوئی ہے۔ بے   شک آپ   رضی اللہ تعالیٰ عنہ دنیا کے عظیم ترین اور کام یاب ترین رہنماؤں میں سے ایک ہیں۔ گووہ رسول کریم ﷺ کے   دنیا سے پردہ فرما جانے کے بعد محض ڈھائی سال تک حیات رہے، لیکن ان کا یہ دور ِ خلافت سنگ ِ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ شاعر ِ مشرق علامہ محمد اقبالؔ رحمۃ اللہ علیہ نے کیا خوب کہا:

سورۃ الحجرات کے Dos اور Don’ts

تصویر
  تحریر: نعیم الرّحمان شائق قسط نمبر 11 (آخری قسط) 12۔ انصاف کرو سورۃ الحجرات کی آیت نمبر 9 میں ربّ العالمین کا ارشاد ہے: "اور اگر مسلمانوں کی دو جماعتیں آپس میں لڑ پڑیں تو ان میں صلح کر ادیا کرو۔ پھر اگر ان دونوں میں سے ایک جماعت دوسری جماعت پر زیادتی کرےتو تم (سب) اس گروہ سے، جو زیادتی کرتا ہے، لڑو۔ یہاں تک وہ اللہ کے حکم کی طرف لوٹ آئے۔ اگر لوٹ آئے تو پھر انصاف کے ساتھ صلح کرا دواور عدل کرو۔ بے شک اللہ تعالیٰ انصاف کرنے والوں سے محبت کرتا ہے۔ "(49:9)   اس آیت مبارکہ میں حکم دیا جا رہا ہے کہ اگر مسلمانوں کے دو فریق لڑ پڑیں تو باقی مسلمانوں کو غیر جانب دار نہیں رہنا چاہیے، بلکہ ان کے درمیان   صلح صفائی کی خدمات سر انجام دینی چاہئیں۔ انصاف کی خاطرظالم گروہ سے   لڑنے تک کی نوبت آجائے تو دریغ نہیں کرنا چاہیے۔ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: "اپنے بھائی کی مدد کرو ، خواہ وہ ظالم ہو یا مظلوم۔" ایک صحابی نے عرض کیا: "یا رسول اللہ! جب وہ مظلوم ہو تو میں اس کی مدد کروں گا، لیکن آپ کا کیا خیال ہے، جب وہ ظالم ہوگا ، پھر میں اس کی مدد کیسے کروں؟"نبی کریم ﷺ نے ا

سورۃ الحجرات کے Dos اور Don’ts

تصویر
قسط نمبر 9 10۔ تجسس نہ کرو سورۃ الحجرات کی آیت نمبر 12 میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: "اور تجسس نہ کرو۔" (49:12)   تجسس کا مفہوم اور اسلام میں اس کی ممانعت تجسس "جستجو، کھوج، تحقیق، تلاش، کرید " کو کہتے ہیں۔ (اردو لغت ڈاٹ انفو) کسی کی خفیہ باتیں تلاش کرنا تجسس کہلاتا ہے۔ کچھ مفسرین و مترجمین نے 'لا تجسسو' کا ترجمہ 'ٹوہ نہ لگاؤ' بھی کیا ہے۔ تجسس یا ٹوہ لگانا ایک ہی شے ہے۔ وسیع تناظر میں دیکھا جائے تو عیب تلاش کرنا، چھپ کر کسی کی باتیں سننا، کسی کا پیچھا کرنا، تاک جھانک کرنا، کسی کے نجی خط پڑھنا، کسی اچھی کتاب سے اختلافی بات نکالنا، کسی کے میسجز پڑھنا ، کسی کے ذاتی معاملات جاننے میں دلچسپی لینا، جن باتوں کوستّار رب نے چھپا رکھا ہے، انھیں جاننے کی کوشش کرنا۔۔۔یہ سب کچھ تجسس   کے ذمرے میں آتا ہے۔ اس طر ح کی اوچھی حرکتیں کسی شریف النفس شخص سے تو سرزد نہیں ہو سکتیں ۔سو اسلام میں اس کی ممانعت ہے۔  

سورۃ الحجرات کے Dos اور Don’ts

تصویر
  تحریر: نعیم الرّحمان شائق قسط نمبر 8 9۔ بد گمانی سے بچو سورۃ الحجرات کی آیت نمبر 12 میں ارشاد ِ باری تعالیٰ ہے: "اے ایمان والو! بہت بد گمانیوں سے بچو ۔ یقین مانو کہ بعض بد گمانیاں گناہ ہیں۔"(49:12) پچھلی آیت ِ مبارکہ سے ربط پچھلی آیت مبارکہ میں جن تین کاموں سے منع کیا گیا تھا، وہ ہم اپنے بھائی کے سامنے اس کی موجودگی میں سر انجام دیتے ہیں۔وہ تین کام تھے: مذاق اڑانا، عیب جوئی کرنا اور نام بگاڑنا۔   اس آیت ِ مبارکہ میں بھی تین کاموں سے منع کیا گیا، مگر پچھلی آیت ِ مبارکہ کے برعکس اس میں جن تین کاموں سے منع کیا گیا ہے، وہ ہم اپنے بھائی کی غیر موجودگی میں سرانجام دیتے ہیں یا اسے بسا اوقات معلوم نہیں ہوتا کہ اس کی عزت پر حملہ کیا جا رہا ہے۔ان میں سے پہلا کام بد گمانی ہے۔ یعنی پچھلی آیت ِ مبارکہ میں حکم دیا گیا کہ   کسی مسلمان کے شایان ِ شاں نہیں کہ وہ کسی دوسرے مسلمان کے سامنے اس کی موجودگی میں اس کی عزت پر حملہ آور ہو۔اس آیت مبارکہ میں ہدایت دی گئی کہ یہ بھی مسلمان کے لیے جائز نہیں کہ وہ چھپ کر کسی مسلمان کی عزت پر حملہ آور ہو۔ ایک مسلمان کو دوسرے مسلمان کی عزت کا محافظ ہو

سورۃ الحجرات کے Dos اور Don’ts

تصویر
  تحریر: نعیم الرّحمان شائق قسط نمبر 7 8۔ بُرے نام نہ رکھو الحجرات کی آیت نمبر 11 میں ارشاد ِ باری تعالیٰ ہے: "ایک دوسرے کے برے نام نہ رکھو، کسی کے ایمان (لانے )کے بعد اسے فاسق و بد کردار کہنا بہت ہی برا نام ہے۔(49:11) مذاق اڑانے ، طعنے دینے اور عیب جوئی کی طرح یہ معاشرتی برائی بھی ہمارے اندر عام ہے۔ بلکہ اس کو تو برائی ہی نہیں سمجھا جاتا۔ جس کا جب جی چاہتا ہے، نام بگاڑدیتا ہے۔ اسلام انسانوں کی عزت کا ضامن ہے۔ سواسلام میں اس کی ممانعت ہے۔ مذاق اڑانے ، طعنے دینے اور عیب جوئی کی طرح یہ بھی وہ   برائی ہے، جو رشتہ ِ اخوت کو کم زور کرتی ہے۔اس لیے   اس سے احتراز از حد ضرور ی ہے۔کسی کو برے القاب سے وہی پکار سکتا ہے، جس کی تربیت صحیح نہج پر نہ ہوئی ہو۔ مہذب شخص کا یہ شیوہ نہیں کہ   وہ ہرکسی کا نام بگاڑتا پھرے۔نام بگاڑنا بد تہذیبی ہے۔

سورۃ الحجرات کے Dos اور Don’ts

تصویر
  تحریر: نعیم الرّحمان شائق قسط نمبر 6 7۔ عیب جوئی نہ کرو/طعنے نہ دیا کرو سورۃ الحجرات کی آیت نمبر 11 میں ارشاد ِ باری تعالیٰ ہے: "اپنے (مومن بھائی) کو عیب نہ لگاؤ۔"(49:11)   لفظ "لمز" کی تحقیق: درج بالا جملے کی تشریح کرنے سے پہلے ضروری معلوم ہوتا ہے کہ لفظ "لمز" کی صراحت کی جائے۔ کیوں کہ بعض مترجمین   و مفسرین نے اس کا ترجمہ "طعنہ دینا" کیا ہے اور بعض نے "عیب جوئی اور عیب چینی کرنا" کیا ہے۔ درج بالا ترجمہ قاضی ثناء اللہ پانی پتی رحمۃ اللہ علیہ کی   تفسیر ِ مظہری سے لیا گیا ہے۔ لیکن مولانا احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ نے اس کا ترجمہ یوں کیا ہے : "آپس میں طعنہ نہ کرو۔"( کنز الایمان) مولانا محمد جونا گڑھی رحمۃ اللہ علیہ نے اس کا ترجمہ یوں کیا ہے: "آپس میں ایک دوسرے کو عیب نہ لگاؤ۔(احسن البیان) مفتی   محمدتقی عثمانی صاحب نے اس کا ترجمہ یوں کیا ہے: "تم ایک دوسرے کو طعنے نہ دیا کرو۔" (آسان ترجمہ   قرآن) اصل میں یہاں "لمز" استعمال ہوا ہے۔ اس کا مطلب ہوتا ہے، "زبان سے طعن کرنایعنی کس

سورۃ الحجرات کے Dos اور Don’ts

تصویر
  تحریر: نعیم الرّحمان شائق قسط نمبر5 6۔ ایک دوسرے کا مذاق نہ اڑاؤ الحجرات کی آیت نمبر 11 میں فرمان ِ باری تعالیٰ ہے: "اے ایمان والو! مرد دوسرے مردوں کا مذاق نہ اڑائیں ۔ممکن ہےکہ یہ ان سے بہتر ہوں اور نہ عورتیں عورتوں کا مذاق اڑائیں ۔ممکن ہے یہ ان سے بہتر ہوں۔(49:11)   سابقہ آیت میں بتایا گیا کہ مومنین آپس میں بھائی بھائی ہیں، سو بھائیوں کے مابین لڑائی جھگڑا ہو جائےتو صلح کر ادیا کرو۔ اس آیت ِ مبارکہ سے رشتہ ِ اخوت کو مضبوط   سے مضبوط تر بنادینے والے عناصر سے متعلق الہامی ہدایات فراہم کی جا رہی ہیں۔معاشرے کو پر سکون بنانے کے لیے ان الہامی ہدایات پر عمل کرنا از حد ضروری ہے۔    

سورۃ الحجرات کے Dos اور Don’ts

تصویر
تحریر: نعیم الرّحمان شائق قسط نمبر 4 4 ۔ خبر کی تحقیق کر لیا کرو الحجرات کی آیت نمبر 6 میں ربِّ کریم فرماتے ہیں: "اے ایمان والو! اگر تمھیں کوئی فاسق خبر دے تو تم اس کی اچھی طرح تحقیق کر لیا کرو۔"(49:6) اس آیت ِ مبارکہ میں میڈیا کا نہایت اہم اصول بتایا گیا ہے۔ موجودہ دور میں اس الہامی حکم پر عمل کرنے کی ضرورت مزید بڑھ گئی ہے۔ جب سے سماجی میڈیا معرض ِ وجود میں آیا ہے، جھوٹ بولنا نہایت آسان ہو گیا ہے، بلکہ یہاں اتنا جھوٹ بولا جاتا ہے کہ اللہ کی پناہ! آئے روز سماجی   میڈیا پر ایسی خبریں پڑھنے اور دیکھنے کو ملتی ہیں، جو جھوٹ پر مبنی ہوتی ہیں اور ہم بغیر تحقیق کیے اس کو آگے شئیر اور فارورڈ کر دیتے ہیں۔ بعد میں جب معلوم ہوتا ہے کہ اس خبر کا سرے سے کوئی وجود ہی نہیں تھا تو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور بسا اوقات نقصان بھی اٹھانا پڑتا ہے۔ اس لیے کسی بھی خبر کی تشہیر کرنے سے پہلے اس کی تحقیق لازمی کرنی چاہیے، تاکہ بعد میں شرمندگی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ہر سنی سنائی بات پر یقین نہیں کر لینا چاہیے۔

سورۃ الحجرات کے Dos اور Don’ts

تصویر
  تحریر: نعیم الرّحمان شائق قسط نمبر 3 3۔ اپنی آوازپست رکھو سورۃ الحجرات کی آیت نمبر 2 میں ارشاد ِ باری تعالیٰ ہے: "اے ایمان والو!اپنی آوازیں نبی کی آواز سے بلند نہ کیا کرواور نہ ان سے اونچی آواز سے بات کرو، جیسے آپس میں ایک دوسرے سے کرتے ہو، کہیں (ایسا نہ ہو) کہ تمھارے اعمال اکارت جائیں اور تمھیں خبر بھی نہ ہو۔"(49:2) یہ حکم اگر چہ زمانہ ِ نبوت میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو دیا گیا، مگرقرآن ِ حکیم کی تعلیمات تاقیامت ہیں۔ اس آیت میں یہ سمجھانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ جس طرح رسول ِ اکرم ﷺ کی حیات ِ طیبہ میں صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم ادب و احترام کو تقاضوں کو ملحوظ ِ خاطر رکھتے ہوئے آپ ﷺ کے سامنے اپنی آواز پست رکھتے تھے، اسی طرح آج بھی رسول اللہ ﷺ کا ادب و احترام ضروری ہے۔الحمد للہ، امّت ِ   محمدیہ   نے رسول اللہ ﷺ کے دنیا سے پردہ فرما جانے کے بعد بھی آپ ﷺ کے ادب و احترام کا سلسلہ جاری و ساری رکھا ہوا ہے۔ آج بھی روضہ ِ رسول ﷺ کے سامنے نہایت ادب و احترام کے ساتھ اور اپنی آواز پست رکھ کر سرکار علیہ الصلوٰۃ والسلام پر درود و سلام بھیجا جاتا ہے۔

سورۃ الحجرات کے Dos اور Don’ts

تصویر
تحریر: نعیم الرّحمان شائق قسط نمبر 2 2۔ اللہ سے ڈرو سورۃ الحجرات کی آیت نمبر 1 میں   ارشاد ِ باری تعالیٰ ہے:   "اور اللہ سے ڈرو۔یقیناً اللہ تعالیٰ سننے والا جاننے والا ہے۔"(49:2) "اللہ سے ڈرو" بہ ظاہر ایک چھوٹا سا جملہ ہے، لیکن اگر ہم اپنی انفرادی اور اجتماعی زندگیوں میں اللہ تعالیٰ کا ڈر پیدا کر دیں تو نہ صرف ہمیں دنیوی کام یابی حاصل ہوسکتی ہے، بلکہ آخرت بھی سنور سکتی ہے۔ اللہ تعالیٰ کے ڈر کو اسلامی اصطلاح میں "تقویٰ ” کہا جاتا ہے۔ گویا درج بالا الہامی حکم کے ذریعے نصیحت کی جا رہی ہےکہ اے ایمان والو! تقویٰ اختیار کرو، کیوں کہ اللہ تعالیٰ سب کچھ سننے والا اور سب کچھ جاننے والا ہے۔ آسمان و زمین کی ہر شے اللہ تعالیٰ کی ہے۔ انسان تو ایک مخصوص مدت کے لیے زمین پر آیا ہے۔ اس کے بعد چلا جائے گا۔اس لیے بہتری اسی میں ہے کہ تقویٰ اختیار کرتے ہوئے الہامی ہدایات پر عمل کیا جائے۔  

نبی کریم ﷺ کے مقدّس ارشادات

تصویر
  تحریر و انتخاب: نعیم الرّحمان شائق ہمارے پیارے نبی حضرت محمد ﷺ کی تعلیمات آفاقی اور سدا بہار ہیں، جن سے ہر ایک روشنی حاصل کر سکتا ہے۔ جوں جوں زمانہ آگے بڑھتا جا رہا ہے، مادّیت میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور برائیاں بڑھتی جا رہی ہیں۔ اگر آج ہم زوال کا شکار ہیں تو اس کا ایک سبب یہ بھی ہے کہ ہم بہت ساری معاشرتی برائیوں میں مبتلا ہیں۔ جھوٹ، بددیانتی، حسد، دھوکا دہی، فریب، غرور، تکبر، غیبت وغیرہ جیسے گناہ ہم میں عام ہیں۔ حالاں کہ اسلام کی حقیقی تعلیمات ان گناہوں کی قطعاً اجاز ت نہیں دیتیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ جتنا ہو سکے، اسلامی تعلیمات کو عام کیا جائے اور ان پر عمل کرنے کی کوشش کی جائے۔

سورۃ الحجرات کے Dos اور Don’ts

تصویر
  تحریر: نعیم الرّحمان شائق قسط نمبر 1 قرآن ِ حکیم الہامی   ہدایات   کا خوب صورت مجموعہ ہے۔ ہمارا المیہ یہ ہے کہ ہم نہ قرآن ِ مجید کو سمجھ کر پڑھتے ہیں، نہ اس میں موجود نصیحتوں پر عمل کرتے ہیں۔ ایک مسلمان ہونے کی حیثیت سے ہمارے لیے ضروری ہے کہ اللہ تعالیٰ کے اس مقدّس کلام کو سمجھ کر پڑھیں۔ اس کتاب ِ مبین میں ذات ِ باری تعالیٰ براہ ِ راست انسان سے مخاطب ہوتی ہے۔

دنیوی خیالات سے پاک نماز۔۔۔کیوں اور کیسے؟

تصویر
  تحریر: نعیم الرّحمان شائق نماز کی اہمیت نماز دین ِ اسلام کا دوسراہم اور بنیادی   رکن ہے۔ قرآن مجید اور احادیث ِ مبارکہ میں بہ کثرت نماز کا ذکر آیا ہے۔   سورۃ البقرۃ میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: "نماز قائم کرو اور زکوٰۃ ادا کرو اور رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرو۔"(2:43) سورۃ الرّوم میں ارشاد ِ باری تعالیٰ ہے: "نماز کو قائم رکھو اور مشرکین میں سے نہ ہوجاؤ۔ "(30:31) رسول ِ اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا: "قیامت کے دن بندے سے سب سے پہلے اس کی نماز کا حساب ہوگا۔اگر وہ ٹھیک رہی تو کا م یاب ہوگیا اگر وہ خراب نکلی تو وہ نا کام و نامراد رہا۔"(جامع ترمذی، حدیث نمبر 413) درج بالا قرآن و حدیث کی تعلیمات سے نماز کی اہمیت کا بہ خوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔  

مرزا غلام احمد قادیانی کی زندگی کا احوال

تصویر
  تحریر: نعیم الرّحمان شائق عقیدہ ِ ختم نبوت مسلمانوں کا بنیادی عقائد میں سے ہے ۔ اس عقیدے کے مطابق حضور ِ اکرم ﷺ اللہ کے آخری نبی و رسول ہیں۔ آپ ﷺ کے بعد تا قیامت کوئی نبی کسی بھی صورت میں نہیں آسکتا۔ رسول اللہ ﷺ کی رحلت کے بعد سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے جھوٹے مدعیان ِ نبوت کے خلاف جہاد کے لیے لشکر بھیجے ۔ اس طرح دیکھا جائے تو خلیفہ ِ اول پہلے مجاہد ِ ختم ِ نبوت ہیں۔   1900ء میں مرزا غلام احمد قادیانی نے ہندوستان کی سرزمین پر نبوت کا اعلان کیا۔ چوں کہ اس وقت ہندوستان میں انگریزوں کی حکومت تھی، اس لیے مسلمان ان کے خلاف خلاف علانیہ کارروائی نہ کر سکے، لیکن علمی میدان میں کافی کام کیا۔ بہت سے علماء کرام نے اپنے آپ کو دفاع ِ ختم ِ نبوت کے لیے وقف کر دیا۔  

اے خاصہ خاصان ِ رسل وقت ِ دعا ہے(مکمل نظم)

تصویر
  نعیم الرّحمان شائق خواجہ الطاف حسین حالیؔ اردو کے عظیم شاعر،نثر نگار، ادیب   اور نقاد تھے۔ 1837ء میں ہندوستان   کے شہر پانی پت میں پیدا ہوئے۔ انھوں نے شاعری میں مرزاغالبؔ سے اصلاح لی۔غالبؔ نے انھیں ایک موقع پر کہا: "اگر چہ میں کسی کو فکر شعر کی صلاح نہیں دیتا لیکن تمھاری نسبت میرا خیال ہے کہ تم شعر نہ کہو گے تو اپنی طبیعت پر سخت ظلم کرو گے۔"(ریختہ )

قرآنی نصیحتیں

تصویر
  تحریر و ترتیب: نعیم الرّحمان شائق قسط نمبر 10 601.                      تمھارے ساتھی ] یعنی رسول اللہ ﷺ [ نے نہ راہ گم کی ہے نہ وہ ٹیڑھی راہ پر ہے۔ (النجم، آیت2) 602.                      نہ وہ ] یعنی رسول اللہ ﷺ [ اپنی خواہش سے کوئی بات کہتے ہیں۔(النجم، آیت3) 603.                      وہ تو صرف وحی ہے جو اتاری جاتی ہے۔(النجم، آیت4) 604.                      کیا ہر شخص جو آرزو کرے اسے میسر ہے؟(النجم، آیت24) 605.                      اللہ ہی کے ہاتھ ہے یہ جہان اور وہ جہان۔(النجم، آیت25) 606.                      آپ اس سے منھ موڑ لیں جو ہماری یاد سے منھ موڑے اور جن کا ارادہ بہ جز زندگانی ِ دنیا کے اور کچھ نہ ہو۔ (النجم، آیت29)

قرآنی نصیحتیں

تصویر
  تحریر و ترتیب: نعیم الرّحمان شائق قسط نمبر 9 521.                      اے داؤد! ہم نے تمھیں زمین میں خلیفہ بنا دیا۔ تم لوگوں کے درمیان حق کا فیصلہ کرواور اپنی نفسانی خواہش کی پیروی نہ کرو۔ ورنہ وہ تمھیں اللہ کی راہ سے بھٹکا دے گی۔(ص، آیت26) 522.                      ہم نے آسمان و زمین اور ان کے درمیان کی چیزوں کو نا حق پیدا نہیں کیا۔(ص، آیت27) 523.                      یہ بابرکت کتاب ہےجسے ہم نے آپ کی طرف اس لیے نازل فرمایا ہے کہ لوگ اس کی آیتوں پر غور و فکر کریں اور عقل مند اس سے نصیحت حاصل کریں۔(ص، آیت29) 524.                      خبر دار!اللہ تعالیٰ ہی کے لیے خالص عبادت کرنا ہے۔(الزمر، آیت3) 525.                      جن لوگوں نے اس کے سوا ] یعنی اللہ کے سوا [ اولیا بنا رکھےہیں (اور کہتے ہیں) کہ ہم ان  کی عبادت صرف اس لیے کرتے ہیں کہ یہ (بزرگ )اللہ کی نزدیکی کے مرتبے تک ہماری رسائی کرادیں، یہ لوگ جس بارے میں اختلاف کر رہے ہیں اس کا (سچا) فیصلہ اللہ (خود) کرے گا۔(الزمر، آیت3)

قرآنی نصیحتیں

تصویر
  تحریر و ترتیب: نعیم الرّحمان شائق قسط نمبر 8 440.                       کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ شاعر ایک ایک بیابان میں سر ٹکراتے پھرتے ہیں۔(الشعراء، آیت225) 441.                      اور وہ کہتے ہیں جو کرتے نہیں۔(الشعراء، آیت226) 442.                       جو لوگ ظلم کریں پھر اس کے عوض نیکی کریں اس برائی کے پیچھے تو میں بھی بخشنے والا مہربان ہوں۔ (النمل،   آیت 11) 443.                      یہ قرآن ایمان والوں کے لیے یقیناً ہدایت اور رحمت ہے۔(النمل، آیت77) 444.                       ہم نے رات کو اس لیے بنایاہے کہ وہ اس میں آرام حاصل کریں۔(النمل، آیت86) 445.                      ] قیامت کے دن [ جو لوگ نیک عمل لائیں گے انھیں اس سے بہتر بدلہ ملے  گاا ور وہ اس دن کی گھبراہٹ سے بے خوف ہوں گے۔(النمل، آیت89)

قرآنی نصیحتیں

تصویر
  تحریر و ترتیب: نعیم الرّحمان شائق قسط نمبر 7 361.                     ] حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے فرمایا: [ میرا اور تم سب کا پروردگار صرف اللہ تعالیٰ ہی ہے۔ تم سب اسی کی عبادت کرو، یہی سیدھی راہ ہے۔(مریم، آیت36) 362.                      ] حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اپنے والد سے فرمایا: [ مجھے یقین ہے کہ میں اپنے پروردگار سے دعا مانگ کر محروم نہ رہوں گا۔(مریم، آیت 48) 363.                     ہم نےاسے ] یعنی حضرت موسیٰ علیہ السلام کو [ طور کی دائیں جانب سے ندا کی اور راز گوئی کرتے ہوئے اسے قریب کر لیا۔(مریم، آیت52) 364.                      انسان کہتا ہے کہ جب میں مر جاؤں گا تو کیا پھر زندہ کر کے نکالا جاؤں گا؟ کیا یہ انسان اتنا بھی یاد نہیں رکھتا کہ ہم نے اسے اس سے پہلے پیدا کیا   حالاں کہ وہ کچھ بھی نہ تھا۔(مریم، آیات 66، 67) 365.                     جو گم راہی میں ہوتا ہے اللہ رحمان اس کو خوب لمبی مہلت دیتا ہے۔(مریم، آیت75)