اشاعتیں

بے یارو مددگار روہنگیا مسلمان

تصویر
ایک بار پھر میانمار (برما) میں مسلمانوں کے لیے عرصہ ِ حیات تنگ کیا جا رہا ہے۔ دی گارجین کے مطابق ایک ہفتے میں چار سو  مسلمان شہید کردیے گئے۔یہ شہادتیں میانمار کی شمال مغربی ریاست رخائن میں روہنگیا مسلمانوں کے سکیورٹی فورسز پر حملے کے بعد وقوع پزیر ہوئیں۔

دو ہزار سترہ کا خطبہ ِ حج

تصویر
میدان ِ عرفات میں قائم مسجدِ نمرہ میں لاکھوں فرزندان ِ اسلام کی موجودگی میں ڈاکٹر سعد بن ناصر الشتریٰ نے اس بار حج کا خطبہ دیا۔ میں اچھی اور مثبت باتوں کی تلاش میں رہتا ہوں۔ جوں ہی ڈاکٹر صاحب کی نصیحت آموز باتیں پڑھیں، فوراََخیال آیا کہ اس موضوع پر ضرور لکھا جائے ۔ آج کل کے مادی دور میں اسلام سے ہمارا تعلق بہت کم زور ہو چکا ہے۔ اگر کہیں سے اسلامی تعلیمات کی بین الاقوامی اور عالم گیرصدائیں گونجتی ہیں تو ضرور بالضرور ان کی زیادہ سے زیادہ تشہیر کرنی چاہیے ۔

اقوال ِ زریں

تصویر
لکھنے سے زیادہ یہ  سوچنا مشکل ہوتا ہے کہ کیا لکھا جائے۔ مجھے یہ سوچتے ہوئے کئی دن لگ جاتے ہیں۔ ذہن میں مختلف موضوعات آتے ہیں، لیکن از حد احتیاط کے باعث ان موضوعات پر لکھ نہیں پاتا۔ جس کی وجہ سے کئی دن گزر جاتے ہیں اور مجھ سے ایک تحریر بھی نہیں ہو پاتی۔ میں منفیت پر اثبات کو ترجیح دینے والا شخص ہوں۔ میری کو شش ہوتی ہے کہ اپنے دھیمے دھیمے لفظوں سے حال کی اصلاح کروں۔ کسی کو برا بھلا کہے بغیر ۔ کسی پر کیچڑ اچھالے بغیر۔

میں ستر سال کا ہوگیا

تصویر
میرا نام پاکستان ہے۔ آج 14 اگست، 2017 کا دن ہے۔ آج سے ٹھیک ستر سال پہلے جنوبی ایشیا میں مسلمانوں کے ہاں میری پیدائش ہوئی تھی۔ آج میری عمر ستر سال ہے۔ لیکن میں اب بھی جوان ہوں، پر امید ہوں، پر سکون ہوں۔ کیوں کہ میں کوئی انسان تو نہیں کہ بوڑھا ہو جاؤں گا۔ میری بنیاد عظیم لوگوں نے رکھی تھی۔ جن میں حضرت قائدِ اعظم، علامہ اقبال، لیاقت علی خان، چوہدری رحمت علی، اے۔ کے فضل الحق، مولانا محمد علی جوہر، سرسید احمد خان سر ِ فہرست ہیں۔ اس کے علاوہ اور بھی کئی مخلص لوگوں نے میری بنیاد میں اہم کردار ادا کیا۔ میں ان مخلص اور عظیم لوگوں کی وجہ سے ، ان شاء اللہ، ہمیشہ قائم و دائم رہوں گا۔ 

گیارہویں جماعت میں داخلہ لینے والے طلبہ وطالبات کے لیے ہدایات

مرکزی داخلہ پالیسی کے تحت کراچی میں گیارہویں جماعت کے داخلوں کا آغاز ہوچکا ہے۔ چوں کہ انٹرنیٹ کا زمانہ ہے، اس لیے داخلوں کے لیے درخواستیں مکمل طور پر آن لائن جاری ہوں گی۔ یہ کام موبائل سے بھی کیا جا سکتا ہے۔ جن طلبہ و طالبات کے پاس انٹرنیٹ کی سہولت نہیں ہے۔۔۔۔۔۔اگرچہ ایسا ممکن نہیں ہے۔۔۔۔۔وہ قریبی کالج کے سے رابطہ کریں۔ جہاں ان کا آن لائن فارم جمع کیا جائے گا۔ جس کی کوئی فیس نہیں ہوگی۔