اشاعتیں

شاہ عبد اللہ بھی رخصت ہوئے

یہ خبر پوری مسلم دنیا میں   غم اور افسوس کے ساتھ سنی گئی کہ خادم ِ حرمین الشریفین اور سعودی عرب کے فرماں روا شاہ عبد اللہ 90 برس کی عمر میں طویل علالت کے بعد جمعرات اور جمعۃ المبارک کی درمیانی شب خالق ِ حقیقی سے جا ملے ۔وہ ایک عرصے سے پھیپھڑوں کے عارضے میں مبتلا تھے ۔پھیپھڑوں کے انفیکشن کے باعث انھیں پچھلے کئی دنوں سےمصنوعی طریقے سے سانس دیا جا رہا تھا ۔ان کی نماز ِ جنازہ پرنس ترکی بن عبد اللہ جامع مسجد میں ادا کی گئی۔جس میں کئی مسلم ممالک کی اعلیٰ شخصیات نے شرکت کی ۔پاکستان کے وزیر ِ اعظم اور ترک صدر رجب طیب  اردوان نے بھی نماز ِ جنازہ میں شرکت کی ۔سعودی عرب کی تمام مساجد میں بھی شاہ کی غائبانہ نماز ِ جنازہ ادا کی گئی ۔دنیا بھر کے مسلم و غیر مسلم رہنماؤں نے شاہ کی وفات پر گہرے رنج اور افسوس کا اظہار کیا ۔ یہاں تک کہ اسرائیلی سابق صدر شمعون پیریز بھی کہہ اٹھے کہ شاہ عبد اللہ کی موت مشرق ِ وسطی ٰ کے امن کے لیے حقیقی نقصان ہے ، جس کی تلافی نا ممکن ہے ۔

چارلی ہیبڈو کی نئی جسارت

فرانسیسی مزاحیہ جریدے کا عملہ اتنا بڑا نقصان اٹھانے کے باوجود باز نہ آیا ۔ ایک بار پھر اس نے گستاخانہ خاکے شائع کر دیے ہیں ۔ معلوم ہوا ہے کہ گستاخانہ خاکوں پر مبنی یہ جریدہ 7 لاکھ کی تعداد میں شائع ہوا ہے ۔  اس کے ساتھ ساتھ اس جریدے کے عملے نے 50 لاکھ کاپیاں شائع کرنے کا اعلان بھی کر دیا ہے ۔ عام جریدہ اگرچہ صرف فرانسیسی زبان میں ہوتا تھا ، لیکن گستاخانہ خاکوں پر مشتمل یہ جریدہ انگریزی اور عربی سمیت 16 زبانوں میں شائع کیا جائے گا ، جو دنیا بھر کے 25 ممالک میں فروخت ہوگا ۔

اگر کوئی محمد ﷺ سے جلتا ہے ۔۔۔۔۔۔

بدھ کو پیرس سے شائع ہونے والے مزاحیہ سیاسی جریدے "چالی ہیبدو" کے دفتر پر حملہ  ہوا ۔ جس میں 10 صحافیوں اور دو پولیس اہلکاروں سمیت 12 یا 14 افراد ہلاک ہوئے ۔ جب کہ 10 افراد زخمی ہوگئے ۔ ہلاک شدگان میں چیف ایڈیٹر اسٹیفن کاربونئیر سمیت تین کارٹونسٹ بھی شامل ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق تین مسلح افراد صبح گیارہ یا ساڑھے گیارہ بجے کے قریب  میگزین کے دفتر میں داخل ہوئے اور اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی ۔ سکیورٹی گارڈز کی جوابی فائرنگ پر وہ ایک کار چھین کر بھاگنے لگے تو ایک راہگیر  کچلا گیا ۔ حملہ آوروں اور پولیس کے درمیان  فائرنگ کا تبادلہ ہوا ۔ تاہم وہ فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ۔ اس طرح وہ سکیورٹی گارڈز  کے ساتھ ساتھ پولیس کو بھی چکمہ دینے میں کام یاب ہوگئے ۔ پولیس کے مطابق عینی شاہدین نے بتایا کہ حملہ آور راکٹ لانچر اور کلاشنکوف سے لیس تھے ۔ ان کو یہ کہتے ہوئے سنا گیا : ہم نے پیغمبر ِ اسلام کی شان میں گستاخی کا بدلہ لے لیا ۔ یہ اللہ اکبر کے نعرے بھی لگا رہے تھے ۔ جائے وقوعہ  پر موجود لوگوں کا کہنا تھا کہ انھوں نے نہایت اطمینا ن سے کا راوئی کی ۔ جس سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ عام لوگ نہیں

ذکر حبیب ﷺ ، بہ زبان ِ قرآن ِ حکیم

ہمارے پیارے نبی ﷺ کا ذکر ِ خیر ہر ایک نے اپنے طریقے سے کیا ہے ۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے دو رسے لے کر آج تک رسو ل اللہ ﷺ کا ذکر ِ خیر اپنے اپنے طریقوں سے ہو رہا ہے ۔ خود اللہ تعالیٰ نے قرآن حکیم میں مختلف طریقوں سے رسول اللہ ﷺ کا ذکر کیا ہے ۔ کہیں رسول اللہ ﷺ کی اطاعت کو اپنی اطاعت قرار دیا تو کہیں آپ ﷺ کی صفت ِ رحمت کا تذکرہ کیا ہے ۔ ذیل میں ، میں چند آیات کا ترجمہ پیش کرتا ہوں ، جس میں اللہ تعالیٰ نے اپنے حبیب کا ذکر کیا ہے : 1۔ آج کا دور بڑا نازک دورہے ۔ اس نازک دور میں اسوہ ِ محمدی ﷺ کی اہمیت اور بڑھ جاتی ہے ۔ رحمت ِ عالم ﷺ کی سیرت سے ہر ایک روشنی لے سکتا ہے ۔ کیا مسلم ، کیا غیر مسلم ۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن ِ مجید میں ارشاد فرمایا: "یقینا تمھارے لیے رسول اللہ (ﷺ) میں عمدہ نمونہ (موجود) ہے ۔ ہر اس شخص کے لیے جو اللہ کی اور قیامت کے دن کی توقع رکھتا ہے اور بکثرت اللہ کی یاد کرتا ہے ۔ (سورۃ الاحزاب ، آیت نمبر 21) اس آیت سے معلوم ہوا کہ رسول اللہ ﷺ کے اسوہ ِ حسنہ یعنی سنتوں پر عمل کرنے کا حکم اللہ تعالی ٰ نے بھی دیا ہے ۔ جس سے سنت کی اہمیت کا اندازہ بہ خوبی لگا

سانحہ ِ پشاور۔۔۔مذمتیں اور اسلامی تعلیمات

سانحہ ِ پشاور نے سب کو سوگ وار کردیا ہے ۔ دیسی بدیسی ، ہر ایک غم گین ہو گیا ۔ سب نے مذمت کی ۔ سب نے افسوس کیا۔ باراک اوباما نے کہا کہ ان کی دعائیں بچوں کے خاندانوں کے لیے ہیں ۔ پریشانی کے اس لمحے میں امریکا پاکستانی قوم کے ساتھ ہے ۔ انتہا پسندی اور دہشت گردی کی جنگ میں پاکستانی حکومت کی حمایت کرتے ہیں ۔ تاکہ سارے خطے میں امن و استحکام کا قیام ممکن ہو سکے ۔انجیلا مرکل نے کہا ہے کہ پشاور میں اسکول پر حملے نے ان کو اندر سے ہلا کر رکھ دیا ہے ۔ بچوں کا قتل اور انھیں یر غمال بنانے کا فعل ایسی بربریت ہے کہ اس کی مثال ممکن نہیں ۔

عجیب و غریب خبریں

آج کوشش ہوگی کہ کچھ عجیب و غریب خبریں آپ کے سامنے لاؤں ۔ حالات ِ حاضرہ پر بہت کچھ لکھ لیا ۔ہمارے ہاں  عجیب وغریب خبریں پڑھنے والوں کی بھی کوئی کمی نہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ ہمارے اخبارات اور ہماری نیوز ویب سائیٹیں اس طرح کی خبریں بھی آئے روز شائع کرتی رہتی ہیں ۔ یہ بڑی اچھی بات ہے ۔ کیوں کہ لوگ سیاسی اور حالات ِ حاضرہ پر خبریں پڑھتے پڑھتے بور ہو جاتے ہیں ۔اور بعض لوگ تو ایسے بھی ہوتے ہیں ، جو خبریں پڑھتے ہی محض اس لیے ہیں ، تاکہ وہ عجیب و غریب اور حیرت انگیز خبریں پڑھ کر لطف اندوز ہو سکیں ۔ وہ اس بات کے جاننے کے بالکل شائق نہیں ہوتے کہ ملک میں کیا ہو رہا ہے؟ سیلاب نے کتنی تباہی مچائی ہے ؟ دھرنوں کا کیا بنا؟ ہمارے وزیر ِاعظم کب ، کس ملک میں اپنا نیا دورہ کریں گے ؟

پاکستان کی سیاسی صورت حال

ان دنوں وطن ِ عزیز کی سیاسی صورت حال نا گفتہ بہ ہے ۔ اسی سیاسی صورت حال کے باعث چینی صدر کا دورہ ِ پاکستان ملتوی ہوا ہے ۔ حکومت کے مطابق چینی صدر کے نہ آنے سے پاکستان کو 34 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے ۔ کیوں کہ چینی صدر نے 34 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے متعلق معاہدوں پر دست خط کرنے تھے ۔ بی بی سی کے مطابق : " گذشتہ ماہ ہی وزیراعظم پاکستان نواز شریف کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ چین نے پاکستان میں بجلی کے بحران پر قابو پانے کے لیے آئندہ چار برس کے دوران ملک میں دس ہزار میگاواٹ سے زیادہ کے بجلی گھروں کی تعمیر کو ترجیحی بنیادوں پر مدد فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ "