فلسطینیو! ہم آپ کے لیے کچھ نہیں کر سکتے
تحریر: نعیم الرّحمان شائق فلسطینیو!ہم آپ کے لیے کچھ نہیں کرسکتے۔ اگر ہم آپ کے لیے کچھ کرنا چاہیں بھی تو نہیں کرسکتے۔ بین الاقوامی حدود، سرحدی قیود، قومی قوانین۔۔ ۔یہ سب ہمیں آپ کے لیے کسی بھی قسم کا عملی قدم اٹھانے سے گریزاں رکھتے ہیں۔ ہم کیا کریں؟ مجبور ہیں، بے بس ہیں۔اس لیے آپ سے دردمندانہ گزارش ہے کہ ہم سے کسی بھی قسم کی امید رکھنا چھوڑ دیں۔ آپ اپنا کام کریں۔ ہمیں اپنا کام کر دیں۔ آپ کو معلوم ہوگا کہ ہمارے پڑوس میں کشمیر جنت نظیر ہے۔چوہتر سال بیتنے کو ہیں کہ یہ خطہ بھارت کے زیر ِ تسلط ہے۔ ہم اپنے پڑوسی خطے کا مسئلہ حل نہیں کرسکے تو آ پ کا کیا خاک کریں گے ؟ ہم کشمیر کو پچھلے چوہتر سالوں سے فقط اظہار ِ یک جہتی، نغموں، اور کشمیر ڈے پر ٹرخا رہے ہیں۔ اس لیے میری مانیں تو ہماری طرف منتظر نگاہوں سے دیکھنا چھوڑ دیں۔ مانا کہ ہمارے پاس ایٹم بم ہے۔ ہمارا ملک واحد اسلامی ملک ہے، جو ایٹمی طاقت کا حامل ہے، لیکن اگر آپ یہ سوچ رہے ہیں کہ ہم وہ بم اسرائیل پر گرا دیں گے ، تو یہ محض آپ کی خام خیالی ہو گی۔