اشاعتیں

2021 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

سورۃ الحجرات کے Dos اور Don’ts

تصویر
  تحریر: نعیم الرّحمان شائق قسط نمبر 8 9۔ بد گمانی سے بچو سورۃ الحجرات کی آیت نمبر 12 میں ارشاد ِ باری تعالیٰ ہے: "اے ایمان والو! بہت بد گمانیوں سے بچو ۔ یقین مانو کہ بعض بد گمانیاں گناہ ہیں۔"(49:12) پچھلی آیت ِ مبارکہ سے ربط پچھلی آیت مبارکہ میں جن تین کاموں سے منع کیا گیا تھا، وہ ہم اپنے بھائی کے سامنے اس کی موجودگی میں سر انجام دیتے ہیں۔وہ تین کام تھے: مذاق اڑانا، عیب جوئی کرنا اور نام بگاڑنا۔   اس آیت ِ مبارکہ میں بھی تین کاموں سے منع کیا گیا، مگر پچھلی آیت ِ مبارکہ کے برعکس اس میں جن تین کاموں سے منع کیا گیا ہے، وہ ہم اپنے بھائی کی غیر موجودگی میں سرانجام دیتے ہیں یا اسے بسا اوقات معلوم نہیں ہوتا کہ اس کی عزت پر حملہ کیا جا رہا ہے۔ان میں سے پہلا کام بد گمانی ہے۔ یعنی پچھلی آیت ِ مبارکہ میں حکم دیا گیا کہ   کسی مسلمان کے شایان ِ شاں نہیں کہ وہ کسی دوسرے مسلمان کے سامنے اس کی موجودگی میں اس کی عزت پر حملہ آور ہو۔اس آیت مبارکہ میں ہدایت دی گئی کہ یہ بھی مسلمان کے لیے جائز نہیں کہ وہ چھپ کر کسی مسلمان کی عزت پر حملہ آور ہو۔ ایک مسلمان کو دوسرے مسلمان کی عزت کا محافظ ہو

عبد العزیز آسکانی کی کتاب "یادوں کی دنیا " پر تبصرہ

تصویر
تحریر: نعیم الرّحمان شائق انٹرنیٹ،ملٹی میڈیا اور سوشل میڈیا کی وجہ سے ہمارے ہاں کتابیں پڑھنے اور لکھنے کی روایت رفتہ رفتہ دم توڑ رہی ہے۔ یقیناً یہ ایک قابل ِ تشویش بات ہے۔ کتابوں سے علم پروان چڑھتا ہے۔ کتابیں انسانوں کو شعور دیتی ہیں۔ کتابیں انسانوں کو مہذب بناتی ہیں۔اس لیے کتابوں سے رشتہ قطع کردینا   اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم   نہ علم دوست ہیں، نہ شعور و آگہی کی منزلیں طے کرنا چاہتے ہیں۔ مغرب ہم سے زیادہ ترقی یافتہ ہے، لیکن وہاں اب بھی کتابیں پڑھی جاتی ہیں اور خوب پڑھی جاتی ہیں۔  

سورۃ الحجرات کے Dos اور Don’ts

تصویر
  تحریر: نعیم الرّحمان شائق قسط نمبر 7 8۔ بُرے نام نہ رکھو الحجرات کی آیت نمبر 11 میں ارشاد ِ باری تعالیٰ ہے: "ایک دوسرے کے برے نام نہ رکھو، کسی کے ایمان (لانے )کے بعد اسے فاسق و بد کردار کہنا بہت ہی برا نام ہے۔(49:11) مذاق اڑانے ، طعنے دینے اور عیب جوئی کی طرح یہ معاشرتی برائی بھی ہمارے اندر عام ہے۔ بلکہ اس کو تو برائی ہی نہیں سمجھا جاتا۔ جس کا جب جی چاہتا ہے، نام بگاڑدیتا ہے۔ اسلام انسانوں کی عزت کا ضامن ہے۔ سواسلام میں اس کی ممانعت ہے۔ مذاق اڑانے ، طعنے دینے اور عیب جوئی کی طرح یہ بھی وہ   برائی ہے، جو رشتہ ِ اخوت کو کم زور کرتی ہے۔اس لیے   اس سے احتراز از حد ضرور ی ہے۔کسی کو برے القاب سے وہی پکار سکتا ہے، جس کی تربیت صحیح نہج پر نہ ہوئی ہو۔ مہذب شخص کا یہ شیوہ نہیں کہ   وہ ہرکسی کا نام بگاڑتا پھرے۔نام بگاڑنا بد تہذیبی ہے۔

مصوّر علی بلوچ مرحوم۔۔۔کچھ یادیں کچھ باتیں

تصویر
  تحریر: نعیم الرّحمان شائق پچھلے چند ہفتوں سے میں سورۃ الحجرات پر لکھ رہا تھا، مگر اب کے ایک سانحہِ جاں کاہ نے میری ساری توجہ کو اپنی جانب کھینچ لیاہے۔ یہ سانحہ صحافی، ادیب، شاعر اور استاد   ، محترم سر مصور علی بلوچ کی   مرگ ِ نا گہاں کا ہے۔ میرا دل چاہ رہا ہے کہ میں ان کے بارے میں   لکھوں۔ آج کی تحریر میں کوشش کروں گا کہ وہ لکھوں، جو میرے ذہن میں ان کے بارے میں محفوظ ہے۔

سورۃ الحجرات کے Dos اور Don’ts

تصویر
  تحریر: نعیم الرّحمان شائق قسط نمبر 6 7۔ عیب جوئی نہ کرو/طعنے نہ دیا کرو سورۃ الحجرات کی آیت نمبر 11 میں ارشاد ِ باری تعالیٰ ہے: "اپنے (مومن بھائی) کو عیب نہ لگاؤ۔"(49:11)   لفظ "لمز" کی تحقیق: درج بالا جملے کی تشریح کرنے سے پہلے ضروری معلوم ہوتا ہے کہ لفظ "لمز" کی صراحت کی جائے۔ کیوں کہ بعض مترجمین   و مفسرین نے اس کا ترجمہ "طعنہ دینا" کیا ہے اور بعض نے "عیب جوئی اور عیب چینی کرنا" کیا ہے۔ درج بالا ترجمہ قاضی ثناء اللہ پانی پتی رحمۃ اللہ علیہ کی   تفسیر ِ مظہری سے لیا گیا ہے۔ لیکن مولانا احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ نے اس کا ترجمہ یوں کیا ہے : "آپس میں طعنہ نہ کرو۔"( کنز الایمان) مولانا محمد جونا گڑھی رحمۃ اللہ علیہ نے اس کا ترجمہ یوں کیا ہے: "آپس میں ایک دوسرے کو عیب نہ لگاؤ۔(احسن البیان) مفتی   محمدتقی عثمانی صاحب نے اس کا ترجمہ یوں کیا ہے: "تم ایک دوسرے کو طعنے نہ دیا کرو۔" (آسان ترجمہ   قرآن) اصل میں یہاں "لمز" استعمال ہوا ہے۔ اس کا مطلب ہوتا ہے، "زبان سے طعن کرنایعنی کس

سورۃ الحجرات کے Dos اور Don’ts

تصویر
  تحریر: نعیم الرّحمان شائق قسط نمبر5 6۔ ایک دوسرے کا مذاق نہ اڑاؤ الحجرات کی آیت نمبر 11 میں فرمان ِ باری تعالیٰ ہے: "اے ایمان والو! مرد دوسرے مردوں کا مذاق نہ اڑائیں ۔ممکن ہےکہ یہ ان سے بہتر ہوں اور نہ عورتیں عورتوں کا مذاق اڑائیں ۔ممکن ہے یہ ان سے بہتر ہوں۔(49:11)   سابقہ آیت میں بتایا گیا کہ مومنین آپس میں بھائی بھائی ہیں، سو بھائیوں کے مابین لڑائی جھگڑا ہو جائےتو صلح کر ادیا کرو۔ اس آیت ِ مبارکہ سے رشتہ ِ اخوت کو مضبوط   سے مضبوط تر بنادینے والے عناصر سے متعلق الہامی ہدایات فراہم کی جا رہی ہیں۔معاشرے کو پر سکون بنانے کے لیے ان الہامی ہدایات پر عمل کرنا از حد ضروری ہے۔    

سورۃ الحجرات کے Dos اور Don’ts

تصویر
تحریر: نعیم الرّحمان شائق قسط نمبر 4 4 ۔ خبر کی تحقیق کر لیا کرو الحجرات کی آیت نمبر 6 میں ربِّ کریم فرماتے ہیں: "اے ایمان والو! اگر تمھیں کوئی فاسق خبر دے تو تم اس کی اچھی طرح تحقیق کر لیا کرو۔"(49:6) اس آیت ِ مبارکہ میں میڈیا کا نہایت اہم اصول بتایا گیا ہے۔ موجودہ دور میں اس الہامی حکم پر عمل کرنے کی ضرورت مزید بڑھ گئی ہے۔ جب سے سماجی میڈیا معرض ِ وجود میں آیا ہے، جھوٹ بولنا نہایت آسان ہو گیا ہے، بلکہ یہاں اتنا جھوٹ بولا جاتا ہے کہ اللہ کی پناہ! آئے روز سماجی   میڈیا پر ایسی خبریں پڑھنے اور دیکھنے کو ملتی ہیں، جو جھوٹ پر مبنی ہوتی ہیں اور ہم بغیر تحقیق کیے اس کو آگے شئیر اور فارورڈ کر دیتے ہیں۔ بعد میں جب معلوم ہوتا ہے کہ اس خبر کا سرے سے کوئی وجود ہی نہیں تھا تو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور بسا اوقات نقصان بھی اٹھانا پڑتا ہے۔ اس لیے کسی بھی خبر کی تشہیر کرنے سے پہلے اس کی تحقیق لازمی کرنی چاہیے، تاکہ بعد میں شرمندگی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ہر سنی سنائی بات پر یقین نہیں کر لینا چاہیے۔

سورۃ الحجرات کے Dos اور Don’ts

تصویر
  تحریر: نعیم الرّحمان شائق قسط نمبر 3 3۔ اپنی آوازپست رکھو سورۃ الحجرات کی آیت نمبر 2 میں ارشاد ِ باری تعالیٰ ہے: "اے ایمان والو!اپنی آوازیں نبی کی آواز سے بلند نہ کیا کرواور نہ ان سے اونچی آواز سے بات کرو، جیسے آپس میں ایک دوسرے سے کرتے ہو، کہیں (ایسا نہ ہو) کہ تمھارے اعمال اکارت جائیں اور تمھیں خبر بھی نہ ہو۔"(49:2) یہ حکم اگر چہ زمانہ ِ نبوت میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو دیا گیا، مگرقرآن ِ حکیم کی تعلیمات تاقیامت ہیں۔ اس آیت میں یہ سمجھانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ جس طرح رسول ِ اکرم ﷺ کی حیات ِ طیبہ میں صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم ادب و احترام کو تقاضوں کو ملحوظ ِ خاطر رکھتے ہوئے آپ ﷺ کے سامنے اپنی آواز پست رکھتے تھے، اسی طرح آج بھی رسول اللہ ﷺ کا ادب و احترام ضروری ہے۔الحمد للہ، امّت ِ   محمدیہ   نے رسول اللہ ﷺ کے دنیا سے پردہ فرما جانے کے بعد بھی آپ ﷺ کے ادب و احترام کا سلسلہ جاری و ساری رکھا ہوا ہے۔ آج بھی روضہ ِ رسول ﷺ کے سامنے نہایت ادب و احترام کے ساتھ اور اپنی آواز پست رکھ کر سرکار علیہ الصلوٰۃ والسلام پر درود و سلام بھیجا جاتا ہے۔

سیف الرّحمان ادیبؔ اور ان کی "تصویر"

تصویر
  تحریر: نعیم الرّحمان شائقؔ ہمارے ہاں کتابیں پڑھنے اور لکھنے کا رجحان بہ تدریج کم ہوتا جا رہا ہے۔ انٹرنیٹ اور ملٹی میڈیا نے ہمیں کتابوں سے بہت دور کر دیا ہے۔ مغرب انفارمیشن ٹیکنالوجی میں ہم سے بہت آگے ہے، لیکن وہاں اب بھی کتابیں چھپتی ہیں اور خوب بکتی ہیں۔ کئی کتابیں بیسٹ سیلنگ   کے ذمرے میں چلی جاتی ہیں۔ہمارے ہاں یہ روایت نہیں ہے، جو کہ تشویش ناک بات ہے۔ ہم پڑھنے سے زیادہ دیکھنے کے عادی ہوگئے ہیں۔جہاں کتابیں پڑھنے کی روایت دم توڑ دے، وہاں علم و شعور کیوں کر پروان چڑھے گا؟ کتابوں سے دوری واقعی ہمارے لیے تشویش ناک بات ہے۔ اہل ِ علم و ادب  کو اس ضمن میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے ۔

سورۃ الحجرات کے Dos اور Don’ts

تصویر
تحریر: نعیم الرّحمان شائق قسط نمبر 2 2۔ اللہ سے ڈرو سورۃ الحجرات کی آیت نمبر 1 میں   ارشاد ِ باری تعالیٰ ہے:   "اور اللہ سے ڈرو۔یقیناً اللہ تعالیٰ سننے والا جاننے والا ہے۔"(49:2) "اللہ سے ڈرو" بہ ظاہر ایک چھوٹا سا جملہ ہے، لیکن اگر ہم اپنی انفرادی اور اجتماعی زندگیوں میں اللہ تعالیٰ کا ڈر پیدا کر دیں تو نہ صرف ہمیں دنیوی کام یابی حاصل ہوسکتی ہے، بلکہ آخرت بھی سنور سکتی ہے۔ اللہ تعالیٰ کے ڈر کو اسلامی اصطلاح میں "تقویٰ ” کہا جاتا ہے۔ گویا درج بالا الہامی حکم کے ذریعے نصیحت کی جا رہی ہےکہ اے ایمان والو! تقویٰ اختیار کرو، کیوں کہ اللہ تعالیٰ سب کچھ سننے والا اور سب کچھ جاننے والا ہے۔ آسمان و زمین کی ہر شے اللہ تعالیٰ کی ہے۔ انسان تو ایک مخصوص مدت کے لیے زمین پر آیا ہے۔ اس کے بعد چلا جائے گا۔اس لیے بہتری اسی میں ہے کہ تقویٰ اختیار کرتے ہوئے الہامی ہدایات پر عمل کیا جائے۔  

نبی کریم ﷺ کے مقدّس ارشادات

تصویر
  تحریر و انتخاب: نعیم الرّحمان شائق ہمارے پیارے نبی حضرت محمد ﷺ کی تعلیمات آفاقی اور سدا بہار ہیں، جن سے ہر ایک روشنی حاصل کر سکتا ہے۔ جوں جوں زمانہ آگے بڑھتا جا رہا ہے، مادّیت میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور برائیاں بڑھتی جا رہی ہیں۔ اگر آج ہم زوال کا شکار ہیں تو اس کا ایک سبب یہ بھی ہے کہ ہم بہت ساری معاشرتی برائیوں میں مبتلا ہیں۔ جھوٹ، بددیانتی، حسد، دھوکا دہی، فریب، غرور، تکبر، غیبت وغیرہ جیسے گناہ ہم میں عام ہیں۔ حالاں کہ اسلام کی حقیقی تعلیمات ان گناہوں کی قطعاً اجاز ت نہیں دیتیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ جتنا ہو سکے، اسلامی تعلیمات کو عام کیا جائے اور ان پر عمل کرنے کی کوشش کی جائے۔

سورۃ الحجرات کے Dos اور Don’ts

تصویر
  تحریر: نعیم الرّحمان شائق قسط نمبر 1 قرآن ِ حکیم الہامی   ہدایات   کا خوب صورت مجموعہ ہے۔ ہمارا المیہ یہ ہے کہ ہم نہ قرآن ِ مجید کو سمجھ کر پڑھتے ہیں، نہ اس میں موجود نصیحتوں پر عمل کرتے ہیں۔ ایک مسلمان ہونے کی حیثیت سے ہمارے لیے ضروری ہے کہ اللہ تعالیٰ کے اس مقدّس کلام کو سمجھ کر پڑھیں۔ اس کتاب ِ مبین میں ذات ِ باری تعالیٰ براہ ِ راست انسان سے مخاطب ہوتی ہے۔

دنیوی خیالات سے پاک نماز۔۔۔کیوں اور کیسے؟

تصویر
  تحریر: نعیم الرّحمان شائق نماز کی اہمیت نماز دین ِ اسلام کا دوسراہم اور بنیادی   رکن ہے۔ قرآن مجید اور احادیث ِ مبارکہ میں بہ کثرت نماز کا ذکر آیا ہے۔   سورۃ البقرۃ میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: "نماز قائم کرو اور زکوٰۃ ادا کرو اور رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرو۔"(2:43) سورۃ الرّوم میں ارشاد ِ باری تعالیٰ ہے: "نماز کو قائم رکھو اور مشرکین میں سے نہ ہوجاؤ۔ "(30:31) رسول ِ اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا: "قیامت کے دن بندے سے سب سے پہلے اس کی نماز کا حساب ہوگا۔اگر وہ ٹھیک رہی تو کا م یاب ہوگیا اگر وہ خراب نکلی تو وہ نا کام و نامراد رہا۔"(جامع ترمذی، حدیث نمبر 413) درج بالا قرآن و حدیث کی تعلیمات سے نماز کی اہمیت کا بہ خوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔  

غیبت معمولی گناہ نہیں ہے

تصویر
  تحریر: نعیم الرّحمان شائق غیبت کو بہت معمولی گناہ سمجھا جاتا ہے، بلکہ بہت سے لوگ تو اس کو گناہ ہی نہیں سمجھتے۔عوام و خواص سب اس گناہ ِ عظیم میں مبتلا ہیں۔افسر ماتحت کی غیبت میں لگا ہوا ہے اور ماتحت افسر کی غیبت میں مصروف ہے۔ یاد رکھیے کہ غیبت ایک کبیرہ گناہ ہے۔ اس لیے اسے معمولی برائی نہیں سمجھنا چاہیےاور اس سے حتی المقدور بچنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ کس قدر افسوس کی بات ہے کہ ہماری محافل اس کبیرہ گناہ سے آلودہ نظر آتی ہیں، بلکہ غیبت کے بغیر محفل بے لطف اور نامکمل   محسوس ہوتی ہے۔خواجہ الطاف حسین حالیؔ نے اپنی مسدّس میں کیا خوب منظر کشی کی ہے:

سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کے لیے چند گزارشات

تصویر
نعیم الرّحمان شائق صوبہ ِ سندھ میں سرکاری سطح پر نصابی کتب تیار کرنے کے ذمے دار ادارےسندھ ٹیکسٹ بک بورڈ نے اس سال اچانک جماعت نہم کی اسلامیات، کیمیا، طبیعیات اور ریاضی کی کتابیں اور جماعت دہم کی حیاتیات اور کمپیوٹر کی کتابیں تبدیل کر دی ہیں۔ واضح رہے کہ پچھلے سال اس ادارےکی جانب سے جماعت نہم کی حیاتیات ،انگریزی اور کمپیوٹر کی کتابیں تبدیل کی گئی تھیں۔  

مرزا غلام احمد قادیانی کی زندگی کا احوال

تصویر
  تحریر: نعیم الرّحمان شائق عقیدہ ِ ختم نبوت مسلمانوں کا بنیادی عقائد میں سے ہے ۔ اس عقیدے کے مطابق حضور ِ اکرم ﷺ اللہ کے آخری نبی و رسول ہیں۔ آپ ﷺ کے بعد تا قیامت کوئی نبی کسی بھی صورت میں نہیں آسکتا۔ رسول اللہ ﷺ کی رحلت کے بعد سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے جھوٹے مدعیان ِ نبوت کے خلاف جہاد کے لیے لشکر بھیجے ۔ اس طرح دیکھا جائے تو خلیفہ ِ اول پہلے مجاہد ِ ختم ِ نبوت ہیں۔   1900ء میں مرزا غلام احمد قادیانی نے ہندوستان کی سرزمین پر نبوت کا اعلان کیا۔ چوں کہ اس وقت ہندوستان میں انگریزوں کی حکومت تھی، اس لیے مسلمان ان کے خلاف خلاف علانیہ کارروائی نہ کر سکے، لیکن علمی میدان میں کافی کام کیا۔ بہت سے علماء کرام نے اپنے آپ کو دفاع ِ ختم ِ نبوت کے لیے وقف کر دیا۔  

اے خاصہ خاصان ِ رسل وقت ِ دعا ہے(مکمل نظم)

تصویر
  نعیم الرّحمان شائق خواجہ الطاف حسین حالیؔ اردو کے عظیم شاعر،نثر نگار، ادیب   اور نقاد تھے۔ 1837ء میں ہندوستان   کے شہر پانی پت میں پیدا ہوئے۔ انھوں نے شاعری میں مرزاغالبؔ سے اصلاح لی۔غالبؔ نے انھیں ایک موقع پر کہا: "اگر چہ میں کسی کو فکر شعر کی صلاح نہیں دیتا لیکن تمھاری نسبت میرا خیال ہے کہ تم شعر نہ کہو گے تو اپنی طبیعت پر سخت ظلم کرو گے۔"(ریختہ )

حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کے قاتلوں کا انجام

تصویر
  تحریر: نعیم الرّحمان شائق اس میں کوئی شک نہیں کہ سانحہ ِ کربلا تاریخِ اسلام کا اتنا خوں چکاں واقعہ ہے کہ جس کی شدّت آج تک محسوس کی جاتی ہے۔ کربلا کی بے آب وگیاہ زمین پر نواسہ ِ رسول ﷺ اور ان کے رشتے داروں اور چاہنے والوں کو بے دردی سے شہید کر دینا ایک ایسی درد بھری کہانی ہے، جسے قیامت تک فراموش نہیں کیا جا سکے گا۔ کبھی کبھار سوچتا ہوں کہ وہ کیسے شقی القلب لوگ ہوں گے، جنھوں نے اپنے نبیﷺ کے نواسے کو بھی نہیں بخشا ! وہ بھی محض سیاست   اور اقتدار کے لیے۔ یہ لوگ قیامت کے دن حضور ﷺ کا سامنا کیسے کریں گے؟ حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کی شہادت اگر غیر مسلموں کے ہاتھوں ہوتی تو شاید اتنا دکھ اور کرب محسوس نہ کیا جا تا، مگر کس قدر افسوس ناک بات ہے انھیں انھی لوگوں نے بے دردی کے ساتھ شہید کیا ، جو ان کے نانا کے کلمہ پڑھتے تھے۔  

بچوں کو پڑھانے کےچار بنیادی طریقے

تصویر
  تحر یر: نعیم الرّحمان شائق ایک استاذ کو پڑھاتے ہوئے مختلف قسم کی   حکمت عملیاں اختیار کرنی پڑتی ہیں۔ ایک جماعت میں مختلف قسم کے بچے ہوتے ہیں۔ جماعت میں موجود ہر بچے کی ذہانت کا معیار ایک جیسا نہیں ہوتا۔ کچھ بچے بات کو بہت جلد سمجھ لیتے ہیں۔ کچھ بچے جلدی نہیں سمجھتے۔ اچھا استاذ وہ ہوتا ہے، جو بچوں کو سمجھانے کے لیے مختلف طریقے اختیار کرتا ہے۔ اگر بچوں کو ایک طریقے سے بات سمجھ میں نہیں آتی تو وہ دوسرا طریقہ اختیار کرکے سمجھانے کی کوشش کرتا ہے۔  

یہ اشعار علاّمہ اقبال کے نہیں ہیں

تصویر
تحر یر و تحقیق: نعیم الرّحمان شائق آئے دن سوشل میڈیا پر ایسے ایسے شعر پڑھنے کو ملتے ہیں جو سرے سے شعر ہی نہیں ہوتے۔اس پر ستم ظریفی یہ کہ ان  شعروں کو کسی بڑے شاعر کے نام سے منسوب کر دیا جاتا ہے۔ اس ضمن میں سب سے زیادہ شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کو تختہ ِمشق بنایا جاتا ہے۔ یہ نہایت افسوس نا ک بات ہے۔ یہ اس بات کا ثبوت بھی ہے کہ ہمارے ہاں بے علمی حد ِ کمال تک پہنچ چکی ہے۔  

قرآنی نصیحتیں۔۔۔میری پہلی برقی کتاب (ای بک)

تصویر
  میں پچھلے چند ہفتوں سے قرآن حکیم کا مطالعہ کر رہا تھا۔ مجھے بزرگوں کے اقوال اور نصیحتیں پڑھنا اور پھر انھیں اپنی تحریروں میں لانا بہت اچھا لگتا ہے۔ میں اپنی سابقہ تحریروں میں سبق آموز اور نصیحتوں سے لبریز احادیث، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے اقوال اور بزرگوں کی باتیں لکھ چکا ہوں۔ یہ تمام تحریریں میرےاس بلاگ پر موجود ہیں۔  

قرآنی نصیحتیں

تصویر
  تحریر و ترتیب: نعیم الرّحمان شائق قسط نمبر 11 (آخری قسط) 681.                     ] جنتی لوگ دوزخیوں سے پوچھیں گے: [ تمھیں دوزخ میں کس چیز نے ڈالا؟(المدّثّر، آیت42) 682.                      وہ جواب دیں گے کہ ہم نمازی نہ تھے۔(المدّثّر، آیت43) 683.                     نہ مسکینوں کو کھانا کھلاتے تھے۔(المدّثّر، آیت44) 684.                      ہم بحث کرنے والے (انکاریوں) کا ساتھ دے کر بحث مباحثہ میں مشغول رہا کرتے تھے۔(المدّثّر، آیت45) 685.                     اور روز ِ جزا کو جھٹلاتے تھے۔(المدّثّر، آیت46) 686.                     تم جلدی ملنے والی (دنیا ) کی محبت رکھتے ہو۔(القیٰمۃ، آیت20) 687.                     کیا انسان یہ سمجھتا ہے کہ اسے بے کار چھوڑ دیا جائے گا۔(القیٰمۃ، آیت36)

قرآنی نصیحتیں

تصویر
  تحریر و ترتیب: نعیم الرّحمان شائق قسط نمبر 10 601.                      تمھارے ساتھی ] یعنی رسول اللہ ﷺ [ نے نہ راہ گم کی ہے نہ وہ ٹیڑھی راہ پر ہے۔ (النجم، آیت2) 602.                      نہ وہ ] یعنی رسول اللہ ﷺ [ اپنی خواہش سے کوئی بات کہتے ہیں۔(النجم، آیت3) 603.                      وہ تو صرف وحی ہے جو اتاری جاتی ہے۔(النجم، آیت4) 604.                      کیا ہر شخص جو آرزو کرے اسے میسر ہے؟(النجم، آیت24) 605.                      اللہ ہی کے ہاتھ ہے یہ جہان اور وہ جہان۔(النجم، آیت25) 606.                      آپ اس سے منھ موڑ لیں جو ہماری یاد سے منھ موڑے اور جن کا ارادہ بہ جز زندگانی ِ دنیا کے اور کچھ نہ ہو۔ (النجم، آیت29)

قرآنی نصیحتیں

تصویر
  تحریر و ترتیب: نعیم الرّحمان شائق قسط نمبر 9 521.                      اے داؤد! ہم نے تمھیں زمین میں خلیفہ بنا دیا۔ تم لوگوں کے درمیان حق کا فیصلہ کرواور اپنی نفسانی خواہش کی پیروی نہ کرو۔ ورنہ وہ تمھیں اللہ کی راہ سے بھٹکا دے گی۔(ص، آیت26) 522.                      ہم نے آسمان و زمین اور ان کے درمیان کی چیزوں کو نا حق پیدا نہیں کیا۔(ص، آیت27) 523.                      یہ بابرکت کتاب ہےجسے ہم نے آپ کی طرف اس لیے نازل فرمایا ہے کہ لوگ اس کی آیتوں پر غور و فکر کریں اور عقل مند اس سے نصیحت حاصل کریں۔(ص، آیت29) 524.                      خبر دار!اللہ تعالیٰ ہی کے لیے خالص عبادت کرنا ہے۔(الزمر، آیت3) 525.                      جن لوگوں نے اس کے سوا ] یعنی اللہ کے سوا [ اولیا بنا رکھےہیں (اور کہتے ہیں) کہ ہم ان  کی عبادت صرف اس لیے کرتے ہیں کہ یہ (بزرگ )اللہ کی نزدیکی کے مرتبے تک ہماری رسائی کرادیں، یہ لوگ جس بارے میں اختلاف کر رہے ہیں اس کا (سچا) فیصلہ اللہ (خود) کرے گا۔(الزمر، آیت3)

قرآنی نصیحتیں

تصویر
  تحریر و ترتیب: نعیم الرّحمان شائق قسط نمبر 8 440.                       کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ شاعر ایک ایک بیابان میں سر ٹکراتے پھرتے ہیں۔(الشعراء، آیت225) 441.                      اور وہ کہتے ہیں جو کرتے نہیں۔(الشعراء، آیت226) 442.                       جو لوگ ظلم کریں پھر اس کے عوض نیکی کریں اس برائی کے پیچھے تو میں بھی بخشنے والا مہربان ہوں۔ (النمل،   آیت 11) 443.                      یہ قرآن ایمان والوں کے لیے یقیناً ہدایت اور رحمت ہے۔(النمل، آیت77) 444.                       ہم نے رات کو اس لیے بنایاہے کہ وہ اس میں آرام حاصل کریں۔(النمل، آیت86) 445.                      ] قیامت کے دن [ جو لوگ نیک عمل لائیں گے انھیں اس سے بہتر بدلہ ملے  گاا ور وہ اس دن کی گھبراہٹ سے بے خوف ہوں گے۔(النمل، آیت89)