قرآنی نصیحتیں

 تحریر و ترتیب: نعیم الرّحمان شائق

قسط نمبر 8

440.                      کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ شاعر ایک ایک بیابان میں سر ٹکراتے پھرتے ہیں۔(الشعراء، آیت225)

441.                     اور وہ کہتے ہیں جو کرتے نہیں۔(الشعراء، آیت226)

442.                      جو لوگ ظلم کریں پھر اس کے عوض نیکی کریں اس برائی کے پیچھے تو میں بھی بخشنے والا مہربان ہوں۔ (النمل،  آیت 11)

443.                     یہ قرآن ایمان والوں کے لیے یقیناً ہدایت اور رحمت ہے۔(النمل، آیت77)

444.                      ہم نے رات کو اس لیے بنایاہے کہ وہ اس میں آرام حاصل کریں۔(النمل، آیت86)

445.                     ]قیامت کے دن[ جو لوگ نیک عمل لائیں گے انھیں اس سے بہتر بدلہ ملے  گاا ور وہ اس دن کی گھبراہٹ سے بے خوف ہوں گے۔(النمل، آیت89)



446.                     جو راہ ِ راست پر آجائے وہ اپنے نفع کے لیے راہ ِ راست پر آئے گا۔(النمل، آیت92)

447.                     اس سے بڑھ کر بہکا ہوا کون ہے؟ جو اپنی خواہش کے پیچھے پڑا ہوا ہو بغیر اللہ کی رہنمائی کے۔(القصص، آیت 50)

448.                     بے شک اللہ تعالیٰ ظالم لوگوں کو ہدایت نہیں دیتا۔(القصص، آیت50)

449.                     ]ایمان والے[نیکی سے بدی کو ٹال دیتے ہیں۔(القصص، آیت 54)

450.                     جب بے ہودہ بات کان میں پڑتی ہے تو اس سے کنارہ کر لیتے ہیں اور کہہ دیتے ہیں کہ ہمارے عمل ہمارے لیے اور تمھارے اعمال تمھارے لیے، تم پر سلام ہو۔ہم جاہلوں سے (الجھنا) نہیں چاہتے۔(القصص، آیت55)

451.                     ہم بستیوں کو اس وقت ہلاک کرتے ہیں جب کہ وہاں والے ظلم و ستم پر کمر کس لیں۔(القصص، آیت59)

452.                     تمھیں جو کچھ دیا گیا ہے وہ صرف زندگی ِ دنیا کا سامان اور اسی کی رونق ہے، ہاں اللہ کے پاس جو ہے وہ بہت ہی بہتر اور دیرپا ہے۔کیا تم نہیں سمجھتے؟(القصص، آیت60)

453.                     جو شخص توبہ کر لے، ایمان لے آئے اور نیک کام کرے یقین ہے کہ وہ نجات پانے والوں میں سے ہو جائے گا۔(القصص، آیت67)

454.                     اسی نے تو تمھارے لیے اپنے فضل و کرم سے دن رات مقرر کر دیے ہیں کہ تم رات میں آرام کرو اور دن میں اس کی بھیجی ہوئی  روزی تلاش کرو، یہ اس لیے کہ تم شکر ادا کرو۔(القصص، آیت73)

455.                     اللہ تعالیٰ اِترانے والوں سے محبت نہیں رکھتا۔(القصص، آیت76)

456.                     ]قارون کی قوم نے اس سے کہا:[جو کچھ اللہ تعالیٰ نے تجھے دے رکھا ہے اس میں سے آخرت کے گھر کی تلاش بھی رکھ اور اپنے دنیوی حصے کو بھی نہ بھول اور جیسے کہ اللہ نے تیرے ساتھ احسان کیا ہے تو بھی اچھا سلوک کر اور ملک میں فساد کا خواہاں نہ ہو، یقین مان کہ اللہ مفسدوں کو نا پسند رکھتا ہے۔(القصص، آیت77)

457.                     قارون پوری آرائش کے ساتھ اپنی قوم کے مجمع میں نکلا، تو دنیاوی زندگی کے متوالے کہنے لگے  کاش کہ ہمیں بھی کسی طرح وہ مل جاتا جو قارون کو دیا گیا ہے۔(القصص، آیت79)

458.                     ذی علم لوگ انھیں سمجھانے لگے کہ افسوس! بہتر چیز تو وہ ہےجو بہ طور ثواب انھیں ملے گی جو اللہ پر ایمان لائیں اور نیک عمل کریں ۔ یہ بات انھی کے دل میں ڈالی جاتی ہے جو صبر و سہارے والے ہوں۔(القصص، آیت80)

459.                     کیا دیکھتے نہیں ہو کہ نا شکروں کو کبھی کام یابی نہیں ہوتی؟(القصص، آیت82)

460.                     جو شخص نیکی لائے گا اسے اس سے بہتر ملے گا اور جو برائی لے کرآئے گا تو ایسےبد اعمالی کرنے والوں کو ان کے انہی اعمال کا بدلہ دیا جائے گا جو وہ کرتے تھے۔(القصص، آیت84)

461.                     کیا لوگوں نے یہ گمان کر رکھا ہے کہ ان کے صرف اس دعوے پر کہ ہم ایمان لائے ہیں ہم انھیں بغیرآزمائے ہوئے ہی چھوڑ دیں گے؟  (العنکبوت، آیت2)

462.                     ہم نے ہر انسان کو اپنے ماں باپ کے ساتھ اچھا سلوک کرنے کی نصیحت کی ہے۔(العنکبوت، آیت8)

463.                     جو کتاب آپ کی طرف وحی کی گئی ہے  اسے پڑھیے اور نماز قائم کریں۔(العنکبوت، آیت45)

464.                     یقیناً نماز بے حیائی اور برائی سے روکتی ہے۔(العنکبوت، آیت45)

465.                     بے شک اللہ کا ذکر بہت بڑی چیز ہے۔(العنکبوت، آیت45)

466.                     تم جو کچھ کر رہے ہو اس سے اللہ خبر دار ہے۔(العنکبوت، آیت45)

467.                     اہل ِ کتاب کے ساتھ بحث و مباحثہ نہ کرومگر اس طریقے پر جو عمدہ ہو۔(العنکبوت، آیت46)

468.                     ہر جاندار موت کا مزہ چکھنے والا ہے اور تم سب ہماری ہی طرف لوٹائے جاؤ گے۔(العنکبوت، آیت57)

469.                     دنیا کی یہ زندگی تو محض کھیل تماشا ہے البتہ آخرت کے گھر کی زندگی ہی حقیقی زندگی ہے، کاش! یہ جانتے ہوتے۔(العنکبوت، آیت64)

470.                     جو لوگ ہماری راہ میں مشقتیں بر داشت کرتے ہیں  ہم انھیں اپنی راہیں ضرور دکھادیں گے۔ یقیناً اللہ تعالیٰ نیکو کاروں کے ساتھ ہے۔(العنکبوت، آیت69)

471.                     آپ یک سو ہو کر اپنا منھ دین کی طرف متوجہ کر دیں۔(الروم، آیت30)

472.                     جب ہم لوگوں کو رحمت کا مزہ چکھاتے ہیں تو وہ خوب خوش ہوجاتے ہیں اور اگر انھیں ان کے ہاتھوں کے کرتوت کی وجہ سے کوئی برائی پہنچے تو ایک دم وہ محض نا امید ہو جاتے ہیں۔(الروم، آیت36)

473.                     قرابت دار کو ، مسکین کو، مسافر کو ہر ایک کو اس کا حق دیجیے۔(الروم، آیت38)

474.                     تم جو سود پر دیتے ہو کہ لوگوں کے مال میں بڑھتا رہے وہ اللہ تعالیٰ کے ہاں نہیں بڑھتا۔(الروم، آیت38)

475.                     خشکی اور تری میں لوگوں کی بد اعمالیوں کے باعث فساد پھیل گیا۔ اس لیے کہ انھیں ان کے بعض کرتوتوں کا پھل اللہ تعالیٰ چکھا دے(بہت ) ممکن ہے کہ وہ باز آجائیں۔(الروم، آیت41)

476.                     زمین میں چل پھر کر دیکھو تو سہی کہ اگلوں کا انجام کیا ہوا۔ جن میں اکثر لوگ مشرک تھے۔(الروم، آیت42)

477.                     یہ حکمت والی کتاب کی آیتیں ہیں۔(لقمٰن، آیت 2)

478.                     جو نیکو کاروں کے لیے رہبر اور (سراسر) رحمت ہے۔(لقمٰن، آیت3)

479.                     جو لوگ نماز قائم کرتے ہیں اور زکوٰۃ ادا کرتے ہیں اور آخرت پر (کامل) یقین رکھتے ہیں۔(لقمٰن، آیت4)

480.                     یہی لوگ ہیں جو اپنے رب کی طرف سے ہدایت پر ہیں اور یہی لوگ نجات پانے والے ہیں۔(لقمٰن، آیت5)

481.                     ہر شکر کرنے والا اپنے ہی نفع کے لیے شکر کرتا ہے ۔ (لقمٰن، آیت12)

482.                     ]حضرت لقمان نے اپنے بیٹے سے کہا:[ میرے پیارے بچے! اللہ کے ساتھ شریک نہ کرنا۔ بے شک شرک بڑا بھاری ظلم ہے۔(لقمٰن، آیت13)

483.                     ]حضرت لقمان نے اپنے بیٹے سے کہا:[ اے میرے پیارے بیٹے! تو نماز قائم رکھنا، اچھے کاموں کی نصیحت کرتے رہنا ، برے کاموں سے منع کیا کرنااور جو مصیبت تم پر آجائے صبر کرنا(یقین مان) کہ یہ بڑے تاکیدی کاموں میں سے ہے۔(لقمٰن، آیت17)

484.                     ]حضرت لقمان نے اپنے بیٹے سے کہا:[ لوگوں کے سامنے اپنے گال نہ پھلا]یعنی لوگوں کو حقیر نہ سمجھ[اور زمین پر اترا کر نہ چل۔ کسی تکبر کرنے والے شیخی خورے کو اللہ تعالیٰ پسند نہیں فرماتا۔(لقمٰن، آیت18)

485.                     ]حضرت لقمان نے اپنے بیٹے سے کہا:[ اپنی رفتار میں میانہ روی اختیار کر، اور اپنی آواز پست کر۔(لقمٰن، آیت19)

486.                     کیا تم نہیں دیکھتے کہ اللہ تعالیٰ نے زمین و آسمان کی ہر چیزکو تمھارے کام میں لگا رکھا ہے؟(لقمٰن، آیت20)

487.                     جب ان سے کہا جاتا ہے کہ اللہ کی اتاری ہوئی وحی کی تابعداری کرو تو کہتے ہیں کہ ہم نے تو جس طریق پر اپنے باپ دادوں کو پایا ہے اسی کی تابعداری کریں گے۔(لقمٰن، آیت21)

488.                     اور جو (شخص ) اپنے آپ کو اللہ کا تابعدار کردے اور ہو بھی وہ نیکو کار۔ یقیناً اس نے مضبوط کڑا تھام لیا۔(لقمٰن، آیت21)

489.                     لوگو! اپنے رب سے ڈرو اور اس دن کا خوف کرو، جس دن باپ اپنے بیٹے کو کوئی نفع نہ پہنچا سکے گااور نہ بیٹا اپنے باپ کا ذرا سا بھی نفع کرنے والا ہوگا۔(لقمٰن، آیت33)

490.                     تمھیں دنیا کی زندگی دھوکے میں نہ ڈالے اور نہ دھوکے باز(شیطان) تمھیں دھوکے میں ڈال دے۔(لقمٰن، آیت33)

491.                     ]ایمان والے[ اپنے رب کو خوف اور امید کے ساتھ پکارتے ہیں اور جو کچھ ہم نے انھیں دے رکھا ہے وہ خرچ کرتے ہیں۔(السجدہ، آیت 16)

492.                     جو کچھ آپ کی جانب سے آپ کے رب کی طرف سے وحی کی جاتی ہے اس کی تابعداری کریں(یقین مانو) کہ اللہ تمھارے ہر ایک عمل سے با خبر ہے۔(الاحزاب، آیت2)

493.                     آپ اللہ ہی پر توکل رکھیں، وہ کار سازی کے لیے کافی ہے۔(الاحزاب، آیت3)

494.                     تم سے بھول چوک میں جو کچھ ہو جائے اس میں تم پر کوئی گناہ نہیں۔(الاحزاب، آیت5)

495.                     گناہ وہ ہے جس کا تم دل سے ارادہ کرو۔(الاحزاب، آیت5)

496.                     رشتے دار کتاب اللہ کی رو سے بہ نسبت دوسرے مومنوں اور مہاجروں کے آپس میں زیادہ حق دار ہیں۔(الاحزاب، آیت6)

497.                     یقیناً تمھارے لیے رسول اللہ ]ﷺکی حیات ِ طیبہ [ میں عمدہ نمونہ موجود ہے، ہر اس شخص کے لیے جو اللہ تعالیٰ کی اور قیامت کے دن کی توقع رکھتا ہے اور بکثرت اللہ تعالیٰ کی یاد کرتا ہے۔(الاحزاب، آیت21)

498.                     کسی مومن مرد و عورت کو اللہ اور اس کے رسول کے فیصلے کےبعد کوئی اختیار باقی نہیں رہتا۔(الاحزاب، آیت36)

499.                     اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کی جو بھی نا فرمانی کرے گا وہ صریح گمراہی میں پڑے گا۔(الاحزاب، آیت36)

500.                     آپ][اللہ تعالیٰ کے رسول ہیں اور تمام نبیوں کے ختم کرنے والے]ہیں[(الاحزاب، آیت40)

501.                     تم کسی چیز کو ظاہر کرو یا مخفی رکھو اللہ تو ہر ہر چیز کا بخوبی علم رکھنے والا ہے۔(الاحزاب، آیت54)

502.                     اے نبی! اپنی بیویوں سے اور اپنی صاحب زادیوں سے اور مسلمانوں کی عورتوں سے کہہ دو کہ وہ اپنے اوپر اپنی چادریں لٹکا لیا کریں، اس سے بہت جلد ان کی شناخت ہو جایا کرے گی پھر نہ ستائی جائیں گی۔(الاحزاب، آیت 59)

503.                     لوگ آپ سے قیامت کے بارے میں سوال کرتے ہیں۔ آپ کہہ دیجیے  کہ اس کا علم تو اللہ ہی کو ہے۔(الاحزاب، آیت63)

504.                     اے ایمان والو! اللہ تعالیٰ سے ڈرو اور سیدھی سیدھی (سچی) باتیں کیا کرو۔(الاحزاب، آیت70)

505.                     جو بھی اللہ اور اس کے رسول کی تابعداری کرے گا اس نے بڑی مراد پالی۔(الاحزاب، آیت71)

506.                     ہم نے اپنی امانت کو آسمانوں پر، زمین پر اور پہاڑوں پر پیش کیا، لیکن سب نے اس کے اٹھانے سے انکار کر دیا اور اس سے ڈر گئے(مگر )انسان نے اسے اٹھا لیا۔(الاحزاب، آیت72)

507.                     اللہ تعالیٰ سے ایک ذرے کے برابر کی چیز بھی پوشیدہ نہیں۔(سبا، آیت 3)

508.                     تم جو کچھ بھی اللہ کی راہ میں خرچ کرو گے اللہ اس کا (پورا پورا) بدلہ دے گا اور وہ سب سے بہتر روزی دینے والا ہے۔(سبا، آیت39)

509.                     لوگو! اللہ تعالیٰ کا وعدہ سچا ہے۔ تمھیں زندگانیِ دنیا دھوکے میں نہ ڈالے، اور نہ دھوکے باز شیطان تمھیں غفلت میں ڈالے۔(فاطر، آیت5)

510.                     تو صرف انہی کو آگاہ کر سکتا ہےجو غائبانہ طور پر اپنے رب سے ڈرتے ہیں اور نمازوں کی پابندی کرتے ہیں۔(فاطر، آیت18)

511.                    کوئی امت ایسی نہیں ہوئی جس میں کوئی ڈر سنانے والا نہ گزرا ہو۔(فاطر، آیت24)

512.                     اللہ سے اس کے وہی بندے ڈرتے ہیں جو علم رکھتے ہیں۔(فاطر، آیت28)

513.                    جو لوگ کتاب اللہ کی تلاوت کرتے ہیں اور نماز کی پابندی رکھتے ہیں اور جو کچھ ہم نے ان کو عطا فرمایا ہے اس میں سے پوشیدہ اور علانیہ خرچ کرتے ہیں  ،وہ ایسی تجارت کے امیدوار ہیں جو کبھی خسارے میں نہ ہوگی۔(فاطر، آیت29)

514.                     اگر اللہ تعالیٰ لوگوں پر ان کے اعمال کے سبب دارو گیر فرمانے لگتا تو  روئے زمین پر ایک جاندار کو نہ چھوڑتا۔(فاطر، آیت45)

515.                    آپ تو صرف ایسے شخص کو ڈرا سکتے ہیں جو نصیحت پر چلے اور رحمٰن سے بے دیکھے ڈرے، سو آپ اس کو مغفرت اور با وقار اجر کی خوش خبریاں سنا دیجیے۔(یٰسین، آیت11)

516.                    ]قیامت کے دن اللہ تعالیٰ فرمائیں گے:[اے اولاد ِ آدم!کیا میں نے تم سے قول قرار نہیں لیا تھا کہ تم شیطان کی عبادت نہ کرنا، وہ تو تمھارا کھلا دشمن ہے۔(یٰسین، آیت60)

517.                    جسے ہم بوڑھا کرتے ہیں اسے پیدائشی حالت کی طرف پھر الٹ دیتے ہیں۔ کیا پھر بھی وہ نہیں سمجھتے؟(یٰسین، آیت68)

518.                    نہ تو ہم نے اس پیغمبر کو شعر سکھائے اور نہ یہ اس کے لائق ہے۔ وہ تو صرف نصیحت اور واضح قرآن ہے۔(یٰسین، آیت69)

519.                    جب انھیں ]انسانوں کو[نصیحت کی جاتی ہے یہ نہیں مانتے۔(الصافّات، آیت 13)

520.                     جب کسی معجزے کو دیکھتے ہیں تو مذاق اڑاتے ہیں۔(الصافّات، آیت14)

 جاری ہے۔۔


("قرآنی نصیحتیں " کی پہلی قسط پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

"قرآنی نصیحتیں " کی دوسری قسط پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

"قرآنی نصیحتیں" کی تیسری قسط پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

"قرآنی نصیحتیں" کی چوتھی قسط پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

"قرآنی نصیحتیں" کی پانچویں قسط پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

"قرآنی نصیحتیں" کی چھٹی قسط پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

"قرآنی نصیحتیں" کی ساتویں قسط پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔)


میری تمام تحریریں اور شاعری پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

یہ اشعار علاّمہ اقبال کے نہیں ہیں

حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کے قاتلوں کا انجام

آپ ﷺ کے عہد ِ مبارکہ میں لکھے گئے احادیث کے نسخے