قرآنی نصیحتیں

 تحریر و ترتیب: نعیم الرّحمان شائق

قسط نمبر 6

301.                     جو آخرت کے مقابلے میں دنیوی زندگی کو پسند رکھتے ہیں اور اللہ کی راہ سے روکتے ہیں اور اس میں ٹیڑھ پن پیدا کرنا چاہتے ہیں ۔ یہی لوگ پر لے درجے کی گم راہی میں ہیں۔ (ابراہیم ، آیت 3)

302.                     ہم نے ہر ہر نبی کو اس کی قومی زبان میں ہی بھیجا تاکہ ان کے سامنے]یعنی اپنے مخاطبین کے سامنے[ وضاحت سے ]اللہ کا پیغام [بیان کر دے۔(ابراہیم ، آیت 4)

303.                     اگر تم شکر گزاری کرو گے تو بے شک میں تمھیں زیادہ دوں گا اور اگر تم نا شکری کرو گے تو یقیناً میرا عذاب بہت سخت ہے۔(ابراہیم ، آیت 7)

304.                     ایمان والوں کو صرف اللہ تعالیٰ ہی پر بھروسا رکھنا چاہیے۔(ابراہیم ،آیت 11)

305.                     کیا تم نے نہیں دیکھا کہ اللہ تعالیٰ نے آسمانوں کو اور زمین کو بہترین تدبیر کے ساتھ پیدا کیا ہے۔(ابراہیم ، آیت 19)

306.                     کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ اللہ تعالیٰ نے پاکیزہ بات کی مثال کس طرح بیان فرمائی ، مثل ایک پاکیزہ درخت کے جس کی جڑ مضبوط ہے اور جس کی ٹہنیاں آسمان میں ہیں۔ جو اپنے پروردگار کے حکم سے ہر وقت اپنے پھل لاتاہے، اور اللہ تعالیٰ لوگوں کے سامنے مثالیں بیان فرماتا ہے تاکہ وہ نصیحت حاصل کریں۔(ابراہیم ، آیت25)



307.                     ناپاک بات کی مثال گندے درخت جیسی ہے جو زمین کے کچھ ہی اوپر سے اکھاڑ لیا گیا۔ اسے کچھ اثبات تو ہے نہیں۔(ابراہیم ، آیت 26)

308.                     میرے ایمان والے بندوں سے کہہ دیجیے کہ نمازوں کو قائم رکھیں اور جو کچھ ہم نے انھیں دے رکھا ہے اس میں سے کچھ نہ کچھ پوشیدہ اور ظاہرخرچ کرتے رہیں اس سے پہلے کہ وہ دن آجائے جس میں نہ خرید و فروخت ہوگی نہ دوستی اور محبت۔(ابراہیم ، آیت31)

309.                     ہم نے ہی اس قرآن کو نازل فرمایا ہے اور ہم ہی اس کے محافظ ہیں۔ (الحجر، آیت 9)

310.                     جتنی بھی چیزیں ہیں ان سب کے خزانے ہمارے پاس ہیں، اور ہم ہر چیز کو اس کے مقررہ انداز سے اتارتے ہیں۔(الحجر، آیت 21)

311.                    میرے بندوں کو خبر دےدو کہ میں بہت ہی بخشنے والا اور بڑا ہی مہربان ہوں۔(الحجر، آیت49)

312.                     ]حضرت ابراہیم علیہ السلام نے [کہا اپنے رب تعالیٰ کی رحمت سے نا امید تو صرف گم راہ اور بہکے ہوئے لوگ ہی ہوتے ہیں۔(الحجر، آیت56)

313.                    جو کچھ تم چھپاؤ اور ظاہر کرو اللہ تعالیٰ سب کچھ جانتا ہے۔(النحل، آیت 19)

314.                     وہ]اللہ[ غرور کرنے والوں کو پسند نہیں فرماتا۔(النحل، آیت 23)

315.                    ان ]کافروں [میں سے جب کسی کو لڑکی ہونے کی خبر دی جائےتو اس کا چہرہ سیا ہ ہو جاتا ہے اور دل ہی دل میں گھٹنے لگتا ہے۔(النحل، آیت 58)

316.                    اگر لوگوں کے گناہ پر اللہ تعالیٰ ان کی گرفت کرتا تو روئے زمین پر ایک بھی جان دار باقی نہ رہتا۔(النحل، آیت61)

317.                    اس کتاب کو ہم نے آپ پر اس لیے اتارا ہے کہ آپ ان کے لیے ہر اس چیز کو وا ضح کر دیں جس میں وہ اختلاف کر رہے ہیں اور یہ ایمان داروں کے لیے رہنمائی اور رحمت ہے۔(النحل، آیت 64)

318.                    اللہ تعالی ہی نے تم میں سے ایک کو دوسرے پر روزی میں زیادتی دے رکھی ہے، پس جنھیں زیادتی دی گئی ہے وہ اپنی روزی اپنے ماتحت غلاموں کو نہیں دیتے کہ وہ اور یہ اس میں برابر ہو جائیں ، تو کیا یہ لوگ اللہ کی نعمتوں کے منکر ہو رہے ہیں۔(النحل، آیہت 71)

319.                    ہم نے تجھ پر یہ کتاب نازل فرمائی ہے جس میں ہر چیز کا شافی بیان ہے۔(النحل، آیت 89)

320.                     اللہ تعالیٰ عدل کا، بھلائی کا اور قرابت داروں کے ساتھ]اچھا[سلوک کرنے کا حکم دیتا ہے  اور بے حیائی کے کاموں ، نا شائستہ حرکتوں اور ظلم و زیادتی سے روکتا ہے۔(النحل، آیت 90)

321.                     تم اپنی قسموں کو آپس کی دغا بازی کا بہانہ نہ بناؤ۔(النحل، آیت94)

322.                     تم اللہ کے عہد کو تھوڑے مول کے بدلے نہ بیچ دیا کرو۔(النحل، آیت95)

323.                     تمھارے پاس جو کچھ ہے سب فانی ہے اور اللہ تعالیٰ کے پاس جو کچھ ہے باقی ہے۔(النحل، آیت 96)

324.                     صبر کرنے والوں کو ہم بھلے اعمال کا بہترین بدلہ ضرور عطا فرمائیں گے۔(النحل، آیت96)

325.                     جو شخص نیک عمل کرے مرد ہو یا عورت، لیکن با ایمان ہو تو ہم اسے یقیناً نہایت بہتر زندگی عطا فرمائیں گے۔ اور ان کے نیک اعمال کا بہتر بدلہ بھی انھیں ضرور ضرور دیں گے۔(النحل، آیت 97)

326.                     اپنے رب کی راہ کی طرف لوگوں کو حکمت اور بہترین نصیحت کے ساتھ بلائیے اور ان سے بہترین طریقے سے گفتگو کیجیے۔(النحل، آیت125)

327.                     اگر بدلہ لو بھی تو بالکل اتنا ہی جتنا صدمہ تمھیں پہنچایا گیا ہواور اگر صبر کر لو تو بے شک صابروں کے لیے یہی بہتر ہے۔(النحل، آیت 126)

328.                     یقین مانو کہ اللہ تعالیٰ پر ہیز گاروں اور نیک کاروں کے ساتھ ہے۔(النحل، آیت 128)

329.                     اگر تم نے اچھے کام کیے تو خو د اپنے ہی فائدے کے لیے، اور اگر تم نے برائیاں کیں تو بھی اپنے ہی لیے۔(بنی اسرائیل، آیت7)

330.                     یقیناً یہ قرآن وہ راستہ دکھاتا ہے جو بہت ہی سیدھا ہے ۔(بنی اسرائیل، آیت 9)

331.                    انسان برائی کی دعائیں مانگنے لگتا ہے بالکل اس کی اپنی بھلائی کی دعا کی طرح، انسان ہے ہی بڑا جلد باز ]انسان شرّ اُ س طرح مانگتا ہے جس طرح خیر مانگنی چاہیے۔انسان بڑا ہی جلد باز ہے۔(مولانا ابوالاعلیٰ مودودی رحمۃ اللہ علیہ)[ (بنی اسرائیل، آیت11)

332.                     جو راہ راست حاصل کر لے وہ خود اپنے ہی بھلے کے لیے راہ یافتہ ہوتا ہے اور جو بھٹک جائے اس کا بوجھ اسی کے اوپر ہے۔(بنی اسرائیل، آیت15)

333.                    کوئی بوجھ والا کسی اور کا بوجھ اپنے اوپر نہ لادے گا۔(بنی اسرائیل، آیت15)

334.                     تیرا پروردگار صاف صاف حکم  دے چکا ہے کہ تم اس کے سوا کسی اور کی عبادت نہ کرنا اور ماں باپ کے ساتھ احسان کرنا ۔اگر تیری موجودگی میں ان میں سے ایک یا یہ دونوں بڑھاپے کو پہنچا جائیں تو ان کے آگے اف تک نہ کہنا ، نہ انھیں ڈانٹ ڈپٹ کرنا  بلکہ ان کے ساتھ ادب و احترام سے بات چیت کرنا۔(بنی اسرائیل، آیت23)

335.                    رشتے داروں کا اور مسکینوں کا اور مسافروں کا حق ادا کرتے رہو۔(بنی اسرائیل، آیت26)

336.                    اسراف اور بے جا خرچ سے بچو۔(بنی اسرائیل، آیت26)

337.                    بے جا خرچ کرنے والے شیطانوں کے بھائی ہیں۔(بنی اسرائیل، آیت27)

338.                    اپنا ہاتھ اپنی گردن سے باندھا ہوا نہ رکھ ۔]یعنی کنجوسی نہ کرو[  (بنی اسرائیل، آیت 29)

339.                    نہ اسے بالکل ہی کھول دے کہ پھر ملامت کیا ہوا درماندہ بیٹھ جائے۔ ] نہ اسے بالکل ہی کھلا چھوڑ دو کہ ملامت زدہ اور عاجز بن کر رہ جاؤ۔(مولانا ابوالاعلیٰ مودودی رحمۃ اللہ علیہ) [(بنی اسرائیل، آیت 29)

340.                     مفلسی  کے خوف سے اپنی اولاد کو نہ مار ڈالو، ان کو اور تم کو ہم ہی روزی دیتے ہیں۔ یقیناً ان کا قتل کرنا کبیرہ گناہ ہے۔(بنی اسرائیل، آیت31)

341.                     خبردار زنا کے قریب بھی نہ پھٹکنا  کیوں کہ وہ بڑی بے حیائی ہے اور بہت ہی بری راہ ہے۔(بنی اسرائیل، آیت32)

342.                     وعدے پورے کرو کیوں کہ قول و قرار کی باز پرس ہونے والی ہے۔]عہد کی پابندی کرو، بے شک عہد کے بارے میں تم کو جواب دہی کرنی ہو گی۔(مولانا ابوالاعلیٰ مودودی رحمۃ اللہ علیہ)[(بنی اسرائیل، آیت34)

343.                     جب ناپنے لگو تو بھر پور پیمانے سے ناپواور سیدھی ترازو سے تولا کرو۔ یہی بہتر ہے۔(بنی اسرائیل، آیت35)

344.                     کان اور آنکھ اور دل ان میں سے ہر ایک سے پوچھ گچھ کی جانے والی ہے۔(بنی اسرائیل، آیت36)

345.                     زمین میں اکڑ کر نہ چل کہ نہ تو زمین کو پھاڑ سکتا ہےاور نہ لمبائی میں پہاڑوں کو پہنچ سکتا ہے۔(بنی اسرائیل، آیت37)

346.                     میرے بندوں سے کہہ دیجیے کہ وہ بہت ہی اچھی بات منھ سے نکالا کریں کیوں کہ شیطان آپس میں فساد ڈلواتا ہے۔ بے شک  شیطان انسان کا کھلا دشمن ہے۔(بنی اسرائیل، آیت 53)

347.                     یقیناً ہم نے اولاد ِ آدم کو بڑی عزت دی اور انھیں خشکی اور تری کی سواریاں دیں اور انھیں پاکیزہ چیزوں کی روزیاں دیں اور اپنی بہت سی مخلوق پر انھیں فضیلت عطا فرمائی۔(بنی اسرائیل، آیت 70)

348.                     نماز کو قائم کریں آفتاب کے ڈھلنے سے لے کر رات کی تاریکی تک۔(بنی اسرائیل، آیت78)

349.                     یہ قرآن جو ہم نازل کر رہے ہیں مومنوں کے لیے تو سراسر شفا اور رحمت ہے۔ ہاں ظالموں کو بجز نقصان کے اور کوئی زیادتی نہیں ہوتی۔(بنی اسرائیل، آیت82)

350.                     انسان پر جب ہم اپنا انعام کرتے ہیں تو وہ منھ موڑ لیتا ہے اور کروٹ بدل لیتا ہے اور جب اسے کوئی تکلیف پہنچتی ہے تووہ مایوس ہو جاتا ہے۔(بنی اسرائیل، آیت83)

351.                    پس اگر یہ لوگ اس بات پر ]یعنی قرآن مجید[ پر ایمان نہ لائیں تو کیا آپ ][ان کے پیچھے اسی رنج میں اپنی جان ہلاک کر ڈالیں گے۔(الکہف، آیت6)

352.                     ہر گز ہر گز کسی کام پر یوں نہ کہنا کہ میں اسے کل کروں گا۔ مگر ساتھ ہی ان شاء اللہ کہہ لینا۔]کسی چیز کے بارے میں کبھی یہ نہ کہا کرو کہ میں کل یہ کام کردوں گا۔(تم کچھ نہیں کر سکتے)اِلّا یہ کہ اللہ چاہے۔(مولانا ابو الاعلیٰ مودودی رحمۃ اللہ علیہ)[ (الکہف ، آیات 23، 24)

353.                    اپنے آپ کو انھی کے  ساتھ رکھا کر جو اپنے پروردگار کو صبح و شام پکارتے ہیں۔(الکہف، آیت28)

354.                     اس کا کہنا نہ ماننا جس کے دل کو ہم نے اپنے ذکر سے غافل کر دیا ہےاور جو اپنی خواہش کے پیچھے پڑا ہوا ہے۔(الکہف، آیت 28)

355.                    یقیناً جو لوگ ایمان لائیں اور نیک عمل کریں تو ہم کسی نیک عمل کرنے والے کا ثواب ضائع نہیں کرتے۔(الکہف، آیت30)

356.                    مال و اولاد تو دنیا کی ہی زینت ہے، اور (ہاں) البتہ باقی رہنے والی نیکیاں تیرے رب کے نزدیک ازروئے ثواب اور (آئندہ کی) اچھی توقع کے بہت بہتر ہیں۔]یہ مال اور یہ اولادمحض دنیوی زندگی کی ایک ہنگامی آرائش ہے۔ اصل میں تو باقی رہ جانے والی نیکیاں ہی تیرے ربّ کے نزدیک نتیجے کے لحاظ سے بہتر ہیں اور انھی سے اچھی امیدیں وابستہ کی جا سکتی ہیں۔(مولانا ابوالاعلیٰ مودودی رحمۃ اللہ علیہ)[ (الکہف، آیت46)

357.                    ہم نے اس قرآن میں ہر ہر طریقے سے تمام کی تما م مثالیں لوگوں کے لیے بیان کر دی ہیں لیکن انسان سب سے زیادہ جھگڑالو ہے۔(الکہف، آیت54)

358.                    کہہ دیجیے کہ اگر (تم کہو تو) میں تمھیں بتادوں کہ بہ اعتبار اعمال سب سے زیادہ خسارےمیں کون ہیں؟ وہ ہیں کہ جن کی دنیوی زندگی کی تمام تر کوششیں بے کار ہو گئیں اور وہ اسی گمان میں رہے کہ وہ بہت اچھا کام کر رہے ہیں۔(الکہف، آیات 103 اور 104)

359.                    جسے بھی اپنے پروردگار سے ملنے کی آرزو ہو اسے چاہیے کہ نیک اعمال کرےاور اپنے پروردگار کی عبادت میں کسی کو بھی شریک نہ کرے۔(الکہف، آیت110)

360.                     ]حضرت ذکریا علیہ السلام نے اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے ہوئے فرمایا:[ میں کبھی بھی تجھ سے دعا کر کے محروم نہیں رہا۔(مریم، آیت 4)

 جاری ہے۔۔


("قرآنی نصیحتیں " کی پہلی قسط پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

"قرآنی نصیحتیں " کی دوسری قسط پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

"قرآنی نصیحتیں" کی تیسری قسط پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

"قرآنی نصیحتیں" کی چوتھی قسط پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

"قرآنی نصیحتیں" کی پانچویں قسط پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔)


میری تمام تحریریں اور شاعری پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

یہ اشعار علاّمہ اقبال کے نہیں ہیں

حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کے قاتلوں کا انجام

آپ ﷺ کے عہد ِ مبارکہ میں لکھے گئے احادیث کے نسخے