قرآنی نصیحتیں

 تحریر و ترتیب: نعیم الرّحمان شائق

قسط نمبر 5

("قرآنی نصیحتیں " کی پہلی قسط پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

"قرآنی نصیحتیں " کی دوسری قسط پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

"قرآنی نصیحتیں" کی تیسری قسط پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

"قرآنی نصیحتیں" کی چوتھی قسط پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔)


231.                     اے شخص! اپنے رب کی یاد کیا کراپنے دل میں عاجزی کے ساتھ اور خوف کے ساتھ ۔(الاعراف،آیت205)

232.                     تم اللہ سے ڈرو اور اپنے باہمی تعلقات کی اصلاح کرو اور اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کی اطاعت کرو اگر تم ایمان والے ہو۔(الانفال، آیت 2)

233.                     ایمان والے تو ایسے ہوتے ہیں کہ جب اللہ تعالیٰ کا ذکر آتا ہےتو ان کے قلوب ڈر جاتے ہیں اور جب اللہ کی آیتیں ان کو پڑھ کر سنائی جاتی ہیں تو وہ آیتیں ان کے ایمان کو اور زیادہ کر دیتی ہیں اور وہ لوگ اپنے رب پر توکل کرتے ہیں۔(الانفال، آیت2)

234.                     نماز کی پابندی کرتے ہیں اور ہم نے ان کو جو کچھ دیا ہے وہ اس میں سے خرچ کرتے ہیں۔(الانفال، آیت 3)

235.                     تم اس بات کو جان رکھو کہ تمھارے اموال اور تمھاری اولاد ایک امتحان کی چیز ہے۔(الانفال، آیت28)

236.                     اللہ تعالیٰ ایسا نہ کرے گا  کہ ان میں آپ کے ہوتے ہوئے ان کو عذاب دے اور اللہ ان کو عذاب نہ دے گا اس حالت میں کہ وہ استغفار بھی کرتے ہوں۔(الانفال، آیت33)

237.                     اے ایمان والو! جب تم کسی مخالف فوج سے بھڑ جاؤ تو ثابت قدم رہو اور بہ کثرت اللہ کو یاد کرو تاکہ تمھیں کامیابی حاصل ہو۔(الانفال، آیت45)



238.                      اللہ کی اور اس کے رسول کی فرماں برداری کرتے رہو، آپس میں اختلاف نہ کرو ورنہ بزدل ہو جاؤ گے۔(الانفال، آیت46)

239.                     جو بھی اللہ پر بھروسا کرے اللہ تعالیٰ بلاشک و شبہ غلبے والا اور حکمت والا ہے۔(الانفال، آیت 49)

240.                      جو کچھ بھی اللہ کی راہ میں صرف کرو گے وہ تمھیں پورا پورا دیا جائے گا اور تمھارا حق نہ مارا جائے گا۔(الانفال، آیت61)

241.                     اے نبی ! تجھے اللہ کافی ہے اور ان مومنوں کو جو تیری پیروی کر رہے ہیں۔(الانفال، آیت64)

242.                      اللہ کی مسجدوں کی رونق و آبادی تو ان کے حصے میں ہے جو اللہ پر اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتے ہوں، نمازوں کے پابند ہوں ، زکوٰۃ دیتے ہوں، اللہ کے سوا کسی سے نہ ڈرتے ہوں ، توقع ہے کہ یہی لوگ یقیناً ہدایت یافتہ ہیں۔(التوبہ، آیت18)

243.                     وہ چاہتے ہیں کہ اللہ کے نور کو اپنے منھ سے بجھا دیں اور اللہ تعالیٰ انکاری ہے مگر اسی بات کا کہ اپنا نور پورا کرے گو کافر نا خوش رہیں۔]یہ لوگ چاہتے ہیں کہ اللہ کی رشنی کو اپنی پھونکوں سے بجھا دیں۔ مگر اللہ اپنی روشنی کو مکمل کیے بغیر ماننے والا نہیں خوا ہ کافروں کو یہ کتنا ہی ناگوار ہو۔(مولانا مودودی رحمۃ اللہ علیہ)[ (التوبہ، آیت32)

244.                      اے ایمان والو! اکثر علما اور عابد، لوگوں کا مال نا  حق کھا جاتے ہیں اور اللہ کی راہ سے رو ک دیتے ہیں۔(التوبہ، آیت34)

245.                     جو لوگ سونا چاندی کا خزانہ رکھتے ہیں اور اللہ کی راہ میں خرچ نہیں کرتے، انھیں دردناک عذاب کی خبر پہنچا دیجیے۔(التوبہ، آیت34)

246.                     راہ ِ رب میں اپنی مال و جان سے جہاد کرو۔(التوبہ، آیت41)

247.                     مومن مردو عورت آپس میں ایک دوسرے کے (مددگار و معاون اور) دوست ہیں، وہ بھلائیوں کا حکم دیتے ہیں اور برائیوں سے روکتے ہیں، نمازوں کی پابندی بجا لاتے ہیں اور زکوٰۃ ادا کرتے ہیں، اللہ کی اور اس کے رسول کی بات مانتے ہیں، یہی لوگ ہیں جن پر اللہ تعالیٰ بہت جلد رحم فرمائے گا۔ بے شک اللہ غلبے والا حکمت والا ہے۔(التوبہ، آیت71)

248.                     ان ]منافقین [ میں وہ بھی ہیں جنھوں نے اللہ سے عہد کیا تھا کہ اگر وہ ہمیں اپنے فضل سے مال دے گا تو ہم ضرور صدقہ و خیرات کریں گے اور پکی طرح نیکو کاروں میں ہو جائیں گے۔ لیکن جب اللہ نے اپنے فضل سے انھیں دیا تو یہ اس میں بخیلی کرنے لگے اور ٹال مٹول کر کے منھ موڑ لیا۔(التوبہ، آیت76)

249.                     بلا شبہ اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں سے ان کی جانوں کو اور ان کے مالوں کو اس بات کے عوض خرید لیا ہے کہ ان کو جنت ملے گی۔(التوبہ ، آیت 111)

250.                     وہ ]مومن[ ایسے ہیں جو توبہ کرنے والے، عبادت کرنے والے، حمد کرنے والے، روزہ رکھنے والے،(یا راہ ِ حق میں سفر کرنے والے) رکوع اور سجدہ کرنے والے، نیک باتوں کی تعلیم کرنے والے  اور بری باتوں سے باز رکھنے والے اور اللہ کی حدوں کا خیال رکھنے والے ہیں۔(التوبہ ،آیت 112)

251.                     تمھارا اللہ کے سوانہ کوئی یار ہے اور نہ کوئی مدد گار ہے۔(التوبہ ، آیت 116)

252.                     اے ایمان والو! اللہ تعالیٰ سے ڈرو اور سچوں کے ساتھ رہو۔(التوبہ، آیت 119)

253.                     یقیناً اللہ تعالیٰ مخلصین کا اجر ضائع نہیں کرتا۔(التوبہ ، آیت 120)

254.                     یقین رکھو کہ اللہ تعالیٰ متقین لوگوں کے ساتھ ہے۔(التوبہ ، آیت123)

255.                     تمھارے پاس ایک ایسے پیغمبر تشریف لائے ہیں جو تمھاری جنس سے ہیں جن کو تمھاری مضرت کی بات نہایت گراں گزرتی ہے جو تمھاری منفعت کے بڑے خواہش مند رہتے ہیں۔ ایمان والوں کے ساتھ بڑے شفیق اور مہربان ہیں۔(التوبہ، آیت 128)

256.                     ]اللہ[ کی اجازت کے بغیر کوئی اس کے پاس سفارش کرنے والا نہیں۔(یونس، آیت3)

257.                     جب انسان کوکوئی تکلیف پہنچتی ہے تو ہم کو پکارتا ہے لیٹے بھی، بیٹھے بھی، کھڑے بھی۔(یونس، آیت 12)

258.                     پھر جب ہم اس کی تکلیف اس سے ہٹا دیتے ہیں تو وہ ایسا ہو جاتا ہے کہ گویا اس نے اپنی تکلیف کے لیے جو اسے پہنچی تھی کبھی ہمیں پکارا ہی نہ تھا۔(یونس، آیت12)

259.                     اس شخص سے زیادہ ظالم کون ہوگا، جو اللہ پر جھوٹ باندھے یا اس کی آیتوں کو جھوٹا بتلائے۔(یونس، آیت 17)

260.                     اگر ]یہ کافر[ آپ کو جھٹلاتے رہیں تو یہ کہہ دیجیے کہ میرے لیے میرا عمل اور تمھارے لیے تمھارا عمل، تم میرے عمل سے بری ہو اور میں تمھارے عمل سے بری ہوں۔ (یونس، آیت41)

261.                     یہ یقینی بات ہے کہ اللہ لوگوں پر کچھ ظلم نہیں کرتا لیکن لوگ خود ہی اپنی جانوں پر ظلم کرتے ہیں۔(یونس، آیت 44)

262.                     آپ فرمادیجیے کہ میں اپنی ذات کے لیے تو کسی نفع کا اور کسی ضرر کا اختیار رکھتا ہی نہیں مگر جتنا اللہ کو منظور ہو۔(یونس، آیت 49)

263.                     اے لوگو! تمھارے پاس تمھارے رب کی طر ف سے ایک ایسی چیز آئی ہے جو نصیحت ہے اور دلوں میں جو روگ ہیں ان کے لیے شفا ہے اور رہنمائی کرنے والی ہے اور رحمت ہے ایمان والوں کے لیے۔(یونس، آیت 57)

264.                     یاد رکھو اللہ کے دوستوں پر نہ کوئی اندیشہ ]خوف[ ہے اور نہ وہ غمگین رہتے ہیں۔(یونس، آیت 63)

265.                     ان  لوگوں کہ راہ نہ چلنا جن کو علم نہیں۔(یونس، آیت 89)

266.                     آپ کہہ دیجیے کہ تم غور کیا کرو کہ کیا کیا چیزیں آسمانوں میں اور زمین میں ہیں۔(یونس، آیت101)

267.                     اللہ کو چھوڑ کو ایسی چیز کی عبادت مت کرنا جو تجھ کو نہ کوئی نفع پہنچا سکے اور نہ کوئی ضرر پہنچا سکے۔(یونس، آیت106)

268.                     اگر تم کو اللہ کوئی تکلیف پہنچائے تو بجز اس کے اور کوئی اس کو دور کرنے والا نہیں ہے اور اگر وہ تم کو وہ کوئی خیر پہنچانا چاہے تو اس کے فضل کا کوئی ہٹانے والا نہیں۔(یونس، آیت107)

269.                     تم لوگ اپنے گناہ اپنے رب سے معاف کراؤ پھر اسی کی طرف متوجہ رہو، وہ تم کو وقت ِ مقررہ تک اچھا سامان(زندگی) دے گااور ہر زیادہ عمل کرنے والے کو زیادہ ثواب دے گا۔(ہود، آیت 3)

270.                     تم کو اللہ ہی کے پاس جانا ہے اور وہ ہر شے پر پوری قدرت رکھتا ہے۔(ہود، آیت4)

271.                     بالیقین وہ ]اللہ[ دلوں کے اندر کی باتیں جانتا ہے۔(ہود، آیت5)

272.                     زمین پر چلنے پھرنے والے جتنے جاندار ہیں سب کی روزیاں اللہ تعالیٰ پر ہیں وہی ان کے رہنے سہنے کی جگہ کو جانتا ہے اور ان کے سونپے جانے کی جگہ کو بھی۔(ہود، آیت6)

273.                     اگر ہم انسان کو اپنی کسی نعمت کا ذائقہ چکھا کر پھر اس سے لے لیں  تو وہ بہت ہی نا امید اور بڑا ہی ناشکرا بن جاتا ہے۔(ہود، آیت9)

274.                     جو صبر کرتے ہیں اور نیک کاموں میں لگے رہتے ہیں، انھی لوگوں کے لیے بخشش بھی ہے اور بہت بڑا نیک بدلہ بھی۔(ہود، آیت11)

275.                     جو شخص دنیا کی زندگی اور اس کی زینت پر فریقتہ ہوا چاہتا ہو ہم ایسوں کو ان کے کل اعما ل (کا بدلہ ) یہیں بھر پور پہنچا دیتے ہیں اور یہاں انھیں کوئی کمی نہیں کی جاتی۔(ہود، آیت 15)

276.                     جو اللہ کی راہ سے روکتے ہیں اور اس میں کجی تلاش کرتے ہیں ، یہی آخرت کے منکر ہیں۔(ہود، آیت19)

277.                     تم اپنے پالنے والے سے اپنی تقصیروں]گناہوں[ کی معافی طلب کرو اور اس کی جناب میں توبہ کرو، تاکہ وہ برسنے والے بادل تم پر بھیج دے اور تمھاری طاقت پر اور طاقت بڑھا دے۔(ہود، آیت 52)

278.                     ناپ تول انصاف کے ساتھ ساتھ پوری پوری کرو  لوگوں کو ان کی چیزیں کم نہ دو اور زمین میں فساد اور خرابی نہ مچاؤ۔(ہود، آیت85)

279.                     اللہ تعالیٰ کا حلال کیا ہو ا جو بچ رہے تمھارے لیے بہت ہی بہتر ہے۔(ہود، آیت 86)

280.                     تم اپنے رب سے استغفار کرو اور اس کی طرف توبہ کرو، یقین مانو کہ میرا رب مہربانی والا اور بہت محبت کرنے والا ہے۔(ہود، آیت 90)

281.                     خبر دار تم حد سے نہ بڑھنا ، االلہ تمھارے تمام اعمال کا دیکھنے والا ہے۔(ہود، آیت 112)

282.                     دن کے دونوں سروں میں نماز برپا رکھ اور رات کی کئی ساعتوں میں بھی،]نماز قائم کرو دن کے دونوں سروں پر اور کچھ رات گزرنے پر(مولانا ابو اعلیٰ مودودی رحمۃ اللہ علیہ)[یقیناً نیکیاں برائیوں کو دور کرد یتی ہیں۔(ہود، آیت114)

283.                     آپ صبر کرتے رہیے   یقیناً اللہ تعالیٰ نیکی کرنے والوں کا اجر ضائع نہیں کرتا۔(ہود، آیت115)

284.                     آپ کا رب ایسا نہیں کہ کسی بستی کو ظلم سے ہلاک کر دے اور وہاں کے لوگ نیکو کار ہوں۔(ہود، آیت117)

285.                     شیطان تو انسانو ں کا کھلا دشمن ہے۔(یوسف، آیت 5)

286.                     بے شک نفس تو برائی پر ابھارنے والا ہی ہے۔(یوسف، آیت 53)

287.                     ہم نیکو کاروں کا ثواب ضائع نہیں کرتے۔(یوسف، آیت56)

288.                     یقیناً ایمان داروں اور پرہیز گاروں کا اخروی اجر بہت ہی بہتر ہے۔(یوسف، آیت57)

289.                     اللہ کی رحمت سے ناامید نہ ہو۔ یقیناً اللہ کی رحمت سے ناامید وہی ہوتے ہیں جو کافر ہوتے ہیں۔(یوسف، آیت87)

290.                     اللہ تعالیٰ خیرات کرنے والوں کو بدلہ دیتا ہے۔(یوسف، آیت88)

291.                     جو بھی پرہیز گاری اور صبر کرے تو اللہ تعالیٰ کسی نیکو کار کا اجر ضائع نہیں کرتا۔(یوسف، آیت90)

292.                     تم میں سے کسی کا اپنی بات کو چھپا کر کہنا اور بہ آواز بلند اسے کہنا اور جو رات کو چھپا ہوا ہو اور جو دن میں چل رہا ہو، سب اللہ پر برابرو یک ساں ہے۔(الرّعد، آیت 10)

293.                     کسی قوم کی حالت اللہ تعالیٰ نہیں بدلتا جب تک کہ وہ خود اسے نہ بدلیں جو ان کے دلوں میں ہے۔]حقیقت یہ ہے کہ اللہ کسی قوم کے حال کو نہیں بدلتا جب تک وہ خود اپنے اوصاف کو نہیں بدل دیتی۔(مولانا ابوالاعلیٰ مودودی رحمۃ اللہ علیہ)[ (الرّعد، آیت11)

294.                     جو اللہ کے عہد و پیمان کو پورا کرتے ہیں اور قول و قرار کو توڑتے نہیں۔ اور اللہ تعالیٰ نے جن چیزوں کے جوڑنے کا حکم دیا ہےوہ اسے جوڑتے ہیں اور وہ اپنے پروردگار سے ڈرتے ہیں اور حساب کی سختی کا اندیشہ رکھتے ہیں اور وہ اپنے رب کی رضامندی کی طلب کے لیے صبر کرتے ہیں ، اور نمازوں کو برابر قائم رکھتے ہیں اور جو کچھ ہم نے ان کو دے رکھا ہے اسے چھپے کھلے خرچ کرتے ہیں اور برائی کو بھلائی سے ٹالتے ہیں ان ہی کے لیے عاقبت کو گھر ہے۔(الرّعد، آیات20 تا 22)

295.                     دنیا آخرت کے مقابلے میں نہایت (حقیر) پونجی ہے۔(الرّعد، آیت26)

296.                     جو لوگ ایمان لائے  ان کے دل اللہ کے ذکر سے اطمینان حاصل کرتے ہیں۔ یاد رکھو  اللہ کے ذکر سے ہی دلوں کو تسلی حاصل ہوتی ہے۔(الرّعد، آیت28)

297.                     کفر کرنے والوں کے لیے ان کے مکر سجا دیے گئے ہیں۔(الرّعد، آیت33)

298.                     آپ اعلان کر دیجیے کہ کہ مجھے تو صرف یہی حکم دیا گیا ہے کہ میں اللہ کی عبادت کروں اور اس کے ساتھ شریک نہ کروں ، میں اسی کر طرف بلا رہا ہوں اور اسی کی جانب میرا لوٹنا ہے۔(الرّعد، آیت36)

299.                     جو شخص جو کچھ کر رہا ہے اللہ کے علم میں ہے۔(الرّعد، آیت42)

300.                     آپ لوگوں کو اندھیروں سے اجالوں کی طرف لائیں ، ان کے پروردگار کے حکم سے، زبردست اور تعریفوں والے اللہ کی طرف۔(ابراہیم ، آیت 1)

 

جاری ہے۔۔

میری تمام تحریریں اور شاعری پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

یہ اشعار علاّمہ اقبال کے نہیں ہیں

حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کے قاتلوں کا انجام

آپ ﷺ کے عہد ِ مبارکہ میں لکھے گئے احادیث کے نسخے