بِاَىِّ ذَنبٍ قُتِلَتۡ
وطن ِ عزیز میں پے در پے ایسے واقعات پیش آرہے ہیں ، جن کا ہماری تہذیب و تمدن سے نہ کوئی واسطہ ہے ، نہ ہمارے دین سے ان کا کوئی تعلق ہے ۔لگتا ہے ، عورت کی مظلومیت کا سلسلہ زمانہ ِ جاہلیت کی طرح آج بھی جاری و ساری ہے ۔یہ سلسلہ ابھی تک نہیں ٹوٹا ۔ نہ جانے یہ کب ٹوٹے گا ۔پے در پے وطن ِ عزیز میں تین ایسے واقعات پیش آچکے ہیں ، جن کے تصور سے بھی روح کانپ اٹھتی ہے ۔ یعنی لڑکیوں کو زندہ جلا دینے کے واقعات ۔ہم نے سنا ہے ، ماؤں کے سینوں میں اولاد کی محبت سے لبریز دل دھڑکتے ہیں ۔ مگر یہ کیا ہو رہا ہے کہ ایک ماں اپنی سترہ سالہ بیٹی کو زندہ جلادیتی ہے ۔ سنا ہے ، باپ سارا دن محنت ہی اس لیے کرتا ہے ، تاکہ اس کی اولاد پروان چڑھے ، ان کی اچھی تربیت ہوسکے اور ان کی تعلیم کا بندوبست ہوسکے ۔ مگر یہاں تو الٹی گنگا بہہ رہی ہے ۔ ایک والد اپنی سگی بیٹی کو قتل کرکے خود کو پولیس کے حوالے کر رہا ہے ۔