سیف الرّحمان ادیبؔ اور ان کی "تصویر"
تحریر: نعیم الرّحمان شائقؔ ہمارے ہاں کتابیں پڑھنے اور لکھنے کا رجحان بہ تدریج کم ہوتا جا رہا ہے۔ انٹرنیٹ اور ملٹی میڈیا نے ہمیں کتابوں سے بہت دور کر دیا ہے۔ مغرب انفارمیشن ٹیکنالوجی میں ہم سے بہت آگے ہے، لیکن وہاں اب بھی کتابیں چھپتی ہیں اور خوب بکتی ہیں۔ کئی کتابیں بیسٹ سیلنگ کے ذمرے میں چلی جاتی ہیں۔ہمارے ہاں یہ روایت نہیں ہے، جو کہ تشویش ناک بات ہے۔ ہم پڑھنے سے زیادہ دیکھنے کے عادی ہوگئے ہیں۔جہاں کتابیں پڑھنے کی روایت دم توڑ دے، وہاں علم و شعور کیوں کر پروان چڑھے گا؟ کتابوں سے دوری واقعی ہمارے لیے تشویش ناک بات ہے۔ اہل ِ علم و ادب کو اس ضمن میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے ۔