اشاعتیں

پہلے تربیت، پھر تعلیم

تصویر
  تحریر: نعیم الرّحمان شائق سورۃ آل ِ عمران میں اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں: "بے شک مسلمانوں پر اللہ تعالیٰ کا بڑا احسان ہے کہ انھیں میں سے ایک رسول ان میں بھیجا، جو انھیں اس کی آیتیں پڑھ کر سناتا ہےاور انھیں پاک کرتا ہےاور انھیں کتاب و حکمت سکھا تا ہے، یقیناً یہ سب اس سے پہلے کھلی گمراہی میں تھے۔" (3:164)  

قرآن و حدیث کی روشنی میں سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی فضیلت

تصویر
  تحریر: نعیم الرّحمان شائق خلیفہ ِ اوّل، جانشینِ پیغمبر اعظم ﷺ، یار ِ غار،صاحب ِ مزار،    تاج دار ِ امامت، حضرت سیّدنا صدیق اکبر رضی اللہ تعالیٰ عنہ   تاریخ ِ اسلام کی وہ عظیم ترین شخصیت ہیں، جنھیں   ان کی لازوال قربانیوں اور رسول ِ کریم ﷺ سے بے مثل دوستی   کی وجہ سے تا قیامت یاد رکھا جائے گا۔قبول ِ اسلام کے بعد انھوں نے سب کچھ محبت ِ رسول ﷺ   میں لٹا دیا۔ پھرسول کریم ﷺ کے دنیا سے پردہ فرما جانے کے بعد آپ   رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے جس طرح غم زدہ اُمّت کو سہارا دیا، وہ اپنی مثال آپ ہے۔اس میں شک نہیں کہ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے آں حضرت ﷺ کی نیابت کا حق ادا کردیا۔پوری امت ِ مسلمہ ان کے احسانات کے بوجھ تلے دبی ہوئی ہے۔ بے   شک آپ   رضی اللہ تعالیٰ عنہ دنیا کے عظیم ترین اور کام یاب ترین رہنماؤں میں سے ایک ہیں۔ گووہ رسول کریم ﷺ کے   دنیا سے پردہ فرما جانے کے بعد محض ڈھائی سال تک حیات رہے، لیکن ان کا یہ دور ِ خلافت سنگ ِ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ شاعر ِ مشرق علامہ محمد اقبالؔ رحمۃ اللہ علیہ نے کیا خوب کہا:

سورۃ الحجرات کے Dos اور Don’ts

تصویر
  تحریر: نعیم الرّحمان شائق قسط نمبر 11 (آخری قسط) 12۔ انصاف کرو سورۃ الحجرات کی آیت نمبر 9 میں ربّ العالمین کا ارشاد ہے: "اور اگر مسلمانوں کی دو جماعتیں آپس میں لڑ پڑیں تو ان میں صلح کر ادیا کرو۔ پھر اگر ان دونوں میں سے ایک جماعت دوسری جماعت پر زیادتی کرےتو تم (سب) اس گروہ سے، جو زیادتی کرتا ہے، لڑو۔ یہاں تک وہ اللہ کے حکم کی طرف لوٹ آئے۔ اگر لوٹ آئے تو پھر انصاف کے ساتھ صلح کرا دواور عدل کرو۔ بے شک اللہ تعالیٰ انصاف کرنے والوں سے محبت کرتا ہے۔ "(49:9)   اس آیت مبارکہ میں حکم دیا جا رہا ہے کہ اگر مسلمانوں کے دو فریق لڑ پڑیں تو باقی مسلمانوں کو غیر جانب دار نہیں رہنا چاہیے، بلکہ ان کے درمیان   صلح صفائی کی خدمات سر انجام دینی چاہئیں۔ انصاف کی خاطرظالم گروہ سے   لڑنے تک کی نوبت آجائے تو دریغ نہیں کرنا چاہیے۔ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: "اپنے بھائی کی مدد کرو ، خواہ وہ ظالم ہو یا مظلوم۔" ایک صحابی نے عرض کیا: "یا رسول اللہ! جب وہ مظلوم ہو تو میں اس کی مدد کروں گا، لیکن آپ کا کیا خیال ہے، جب وہ ظالم ہوگا ، پھر میں اس کی مدد کیسے کروں؟"نبی کریم ﷺ نے ا

سورۃالحجرات کے Dos اور Don’ts

تصویر
  تحریر: نعیم الرّحمان شائقؔ قسط نمبر 10 11۔ غیبت نہ کرو سورۃ الحجرات کی آیت 12 میں ارشاد ِ باری تعالیٰ ہے: "تم میں سے کوئی کسی کی غیبت نہ کرے۔ کیا تمھارے اندر کوئی ایسا ہےجو اپنے مرے ہوئے بھائی کا گوشت کھانا پسند کرے گا؟ دیکھو، تم خود اس سے گھن کھاتے ہو۔ اللہ سے ڈرو، اللہ بڑا توبہ قبول کرنے والا رحیم ہے۔"(49:12) غیبت پر میں اس سے پہلے ایک تفصیلی مضمون لکھ چکا ہوں۔ اس مضمون کے بعد مزید لکھنے کی ضرورت نہیں رہتی ۔ وہ پورا مضمون نیچے تحریر کر رہا ہوں۔ غیبت کو بہت معمولی گناہ سمجھا جاتا ہے، بلکہ بہت سے لوگ تو اس کو گناہ ہی نہیں سمجھتے۔عوام و خواص سب اس گناہ ِ عظیم میں مبتلا ہیں۔افسر ماتحت کی غیبت میں لگا ہوا ہے اور ماتحت افسر کی غیبت میں مصروف ہے۔ یاد رکھیے کہ غیبت ایک کبیرہ گناہ ہے۔ اس لیے اسے معمولی برائی نہیں سمجھنا چاہیےاور اس سے حتی المقدور بچنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ کس قدر افسوس کی بات ہے کہ ہماری محافل اس کبیرہ گناہ سے آلودہ نظر آتی ہیں، بلکہ غیبت کے بغیر محفل بے لطف اور نامکمل  محسوس ہوتی ہے۔خواجہ الطاف حسین حالیؔ نے اپنی مسدّس میں کیا خوب منظر کشی کی ہے:

سورۃ الحجرات کے Dos اور Don’ts

تصویر
قسط نمبر 9 10۔ تجسس نہ کرو سورۃ الحجرات کی آیت نمبر 12 میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: "اور تجسس نہ کرو۔" (49:12)   تجسس کا مفہوم اور اسلام میں اس کی ممانعت تجسس "جستجو، کھوج، تحقیق، تلاش، کرید " کو کہتے ہیں۔ (اردو لغت ڈاٹ انفو) کسی کی خفیہ باتیں تلاش کرنا تجسس کہلاتا ہے۔ کچھ مفسرین و مترجمین نے 'لا تجسسو' کا ترجمہ 'ٹوہ نہ لگاؤ' بھی کیا ہے۔ تجسس یا ٹوہ لگانا ایک ہی شے ہے۔ وسیع تناظر میں دیکھا جائے تو عیب تلاش کرنا، چھپ کر کسی کی باتیں سننا، کسی کا پیچھا کرنا، تاک جھانک کرنا، کسی کے نجی خط پڑھنا، کسی اچھی کتاب سے اختلافی بات نکالنا، کسی کے میسجز پڑھنا ، کسی کے ذاتی معاملات جاننے میں دلچسپی لینا، جن باتوں کوستّار رب نے چھپا رکھا ہے، انھیں جاننے کی کوشش کرنا۔۔۔یہ سب کچھ تجسس   کے ذمرے میں آتا ہے۔ اس طر ح کی اوچھی حرکتیں کسی شریف النفس شخص سے تو سرزد نہیں ہو سکتیں ۔سو اسلام میں اس کی ممانعت ہے۔  

سورۃ الحجرات کے Dos اور Don’ts

تصویر
  تحریر: نعیم الرّحمان شائق قسط نمبر 8 9۔ بد گمانی سے بچو سورۃ الحجرات کی آیت نمبر 12 میں ارشاد ِ باری تعالیٰ ہے: "اے ایمان والو! بہت بد گمانیوں سے بچو ۔ یقین مانو کہ بعض بد گمانیاں گناہ ہیں۔"(49:12) پچھلی آیت ِ مبارکہ سے ربط پچھلی آیت مبارکہ میں جن تین کاموں سے منع کیا گیا تھا، وہ ہم اپنے بھائی کے سامنے اس کی موجودگی میں سر انجام دیتے ہیں۔وہ تین کام تھے: مذاق اڑانا، عیب جوئی کرنا اور نام بگاڑنا۔   اس آیت ِ مبارکہ میں بھی تین کاموں سے منع کیا گیا، مگر پچھلی آیت ِ مبارکہ کے برعکس اس میں جن تین کاموں سے منع کیا گیا ہے، وہ ہم اپنے بھائی کی غیر موجودگی میں سرانجام دیتے ہیں یا اسے بسا اوقات معلوم نہیں ہوتا کہ اس کی عزت پر حملہ کیا جا رہا ہے۔ان میں سے پہلا کام بد گمانی ہے۔ یعنی پچھلی آیت ِ مبارکہ میں حکم دیا گیا کہ   کسی مسلمان کے شایان ِ شاں نہیں کہ وہ کسی دوسرے مسلمان کے سامنے اس کی موجودگی میں اس کی عزت پر حملہ آور ہو۔اس آیت مبارکہ میں ہدایت دی گئی کہ یہ بھی مسلمان کے لیے جائز نہیں کہ وہ چھپ کر کسی مسلمان کی عزت پر حملہ آور ہو۔ ایک مسلمان کو دوسرے مسلمان کی عزت کا محافظ ہو

عبد العزیز آسکانی کی کتاب "یادوں کی دنیا " پر تبصرہ

تصویر
تحریر: نعیم الرّحمان شائق انٹرنیٹ،ملٹی میڈیا اور سوشل میڈیا کی وجہ سے ہمارے ہاں کتابیں پڑھنے اور لکھنے کی روایت رفتہ رفتہ دم توڑ رہی ہے۔ یقیناً یہ ایک قابل ِ تشویش بات ہے۔ کتابوں سے علم پروان چڑھتا ہے۔ کتابیں انسانوں کو شعور دیتی ہیں۔ کتابیں انسانوں کو مہذب بناتی ہیں۔اس لیے کتابوں سے رشتہ قطع کردینا   اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم   نہ علم دوست ہیں، نہ شعور و آگہی کی منزلیں طے کرنا چاہتے ہیں۔ مغرب ہم سے زیادہ ترقی یافتہ ہے، لیکن وہاں اب بھی کتابیں پڑھی جاتی ہیں اور خوب پڑھی جاتی ہیں۔