بلاگر بمقابلہ ورڈپریس

جب ایک نو آموز بلاگر بلاگنگ شروع کرتا ہے، تو وہ اکثر ورڈپریس اور بلاگر میں سے کسی ایک کے انتخاب کرنے میں شدید الجھن کا شکار ہوجاتا ہے ۔ بلاگر اور ورڈپریس بلاگنگ کی دو مشہور ویب سائٹیں ہیں۔ بلاگنگ کے کچھ ماہرین ورڈپریس کو ترجیح دیتے ہیں۔ دیگر اس کے برخلاف رائے دیتے ہیں ۔ یہاں آپ کو یہ مشورہ ضرور دیا جائے گا کہ بلاگر یا ورڈپریس میں سے کسی ایک کی خدمات حاصل کرنے سے پہلے ان دونوں کی تفصیلات ضرور پڑھ لیجیے، تاکہ بعد میں آپ کو اپنے بلاگنگ کیریر میں پریشانیوں اور مسائل کا شکار نہ ہونا پڑے ۔




اس بلاگ میں ، میں بغیر کسی امتیاز و تفریق کے بلاگر اور ورڈپریس کے فوائد و نقصانات تحریر کروں گا۔ میں بلاگر اور وردپریس دونوں کا سو فی صد حامی نہیں ہوں۔ میں بلاگر اور ورڈپریس فائدہ مند خصوصیت کو پسند کرتا ہوں، جب کہ خامیوں کو ناپسند کرتا ہوں۔

بلاگر
فوائد:
1۔ اس کا استعمال بہت آسان ہے ۔ اس کی سادگی اور آسانی کی وجہ سے نو آموز بلاگر اس کو ورڈپریس پر ترجیح دیتے ہیں۔
2۔ یہ بلاگنگ کے لیے گوگل کی مفت سروس ہے ۔ اگر آپ کے پاس جی میل کا اکاؤنٹ ہے تو آپ کو بلاگر کے لیے کسی نئے اکاؤنٹ کی ضرورت نہیں ہے۔ یعنی اگر آپ کے پاس جی میل کا اکاؤنٹ ہے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کے پاس بلاگر کا بھی اکاؤنٹ ہے۔

3۔ چوں کہ یہ گوگل کی سروس ہے، اس لیے آپ کا بلاگ جلد از جلد گوگل ایڈسنس کے لیے قبول ہو جائے گا۔ یعنی آپ بہت جلد اپنے بلاگ کو کمائی کے لیے استعمال کرنے کے قابل ہو جائیں گے۔

4۔ بلاگر میں پلگ انس کا کوئی پیچیدہ نظام نہیں ہے، بلکہ اس میں بہت سے  کار آمد گیجیٹس ہیں، جن کو آپ بغیر ایچ ٹی ایم ایل کوڈنگ کو چھیڑے اپنے بلاگ میں شامل کر سکتے ہیں۔ اس لیے یہ ان نو آموز بلاگرز کے لیے کارآمد ہے، جو ایچ ٹی ایم ایل اور ویب سائٹوں کی دیگر زبانوں سے نا واقف ہوتے ہیں۔

5۔ چوں کہ بلاگر ، گوگل کی مفت سروس ہے ، اس لیے آپ کی بلاگ پوسٹس (تحریریں) بہت جلد گوگل کے سرچ انجن میں نمودار ہو جاتی ہیں۔ چند ہی گھنٹوں بعد گوگل کے سرچ انجن میں انڈیکس ہوجانے کی وجہ سے آپ اچھی خاصی ٹریفک حاصل کر لیتے ہیں۔

نقصانات:
درج بالا فوائد کے باوجود ہم بلاگر کے نقصانات کو نظر انداز نہیں کر سکتے۔مثال کے طور پر:
1۔ اس کے فیچرز (خصوصیات) محدود ہیں۔ اگر آپ پیشہ ور بلاگر ہیں تو آپ اس کو پسند نہیں کریں گے۔ بلاگر میں پلگ انس کی کوئی گنجائش نہیں ہوتی۔

2۔ بلاگر گوگل کی مفت سروس ہے۔ اس لیے اپ کو ضرور باضرور گوگل کے قواعد و ضوابط پر عمل کرنا پڑے گا۔ ایک بار پھر آپ محدودیت محسوس کریں گے، کیوں کہ بلاگر میں آپ اپنے باس خود نہیں ہوتے۔

3۔ بلاگر میں پرکشش تھیمز کی شدید قلت ہوتی ہے۔ اسی طرح اس کے فونٹ بھی محدود ہوتے ہیں۔ اگر آپ منفرد اور امتیازی تھیم چاہتے ہیں تو پھر آپ کے پاس ایچ ٹی ایم ایل کوڈنگ کی درست معلومات ضرور ہونی چاہیئں۔

4۔ یہ ورڈپریس کی طرح ایڈوانس نہیں ہے ۔ اس میں ورڈپریس کی طرح ایڈوانس فیچر بھی نہیں ہیں۔ جس طرح ورڈپریس میں اپڈیٹس ہوتی رہتی ہیں، اس میں اس طرح نہیں ہوتیں ۔ یہ کسی حد تک قدیم رنگ میں رنگی ہوئی بلاگ سروس ہے۔

ورڈپریس
فوائد:
1۔ ورڈپریس ہزار سے زائد تھیمز رکھتا ہے۔ آپ اپنی ترجیحات اور خواہشات کو مدِ نظر رکھتے ہوئے کسی ایک کا انتخاب کر سکتے ہیں۔
2۔ یہ بہت جدید بلاگ سروس ہے۔ اس میں کئی اہم پلگ انس شامل ہیں، جن کے ذریعے آپ اپنی بلاگ کو بہت ہی زیادہ پر کشش بنا سکتے ہیں اور اس طرح آپ اپنی بلاگ کے بہت سارے ناظرین حاصل کر سکتے ہیں۔

3۔ ورڈپریس پیڈ ڈومین بھی فراہم کرتا ہے۔ لیکن ان کی قیمت بہت کم ، لیکن سروس بہت معیاری اور قابل ِ تعریف ہوتی ہے ۔

4۔ اگر آپ ایچ ٹی ایم ایل ، جاوا اسکرپٹ، سی ایس ایس وغیرہ میں اچھے نہیں ہیں  تو پریشان مت ہوں۔ ورڈپریس استعمال کیجیے، کیوں کہ اس میں ڈریم ویور کی ضرورت نہیں ہوتی۔ آپ اپنی پوسٹ میں اپنی خواہش کے مطابق بہت سارے پلگ انس اور سیکڑوں تھیمز کے ذریعے ترمیم کر سکتے ہیں۔

5۔ یہ اسمارٹ فون کا دور ہے۔ اگر آپ ورڈپریس استعمال کر رہے ہیں تو آپ کی ویب سائٹ یا بلاگ کا موبائل ورژن بہت ہی پر کشش نظر آئے گا۔

نقصانات:
یہ فوائد تھے۔ اگر ہم ورڈپریس کے فیچرز کا تنقیدی جائزہ لیں تو ہم اس میں چند خامیاں بھی دیکھتے ہیں۔ مثال کے طور پر:
1۔ ورڈپریس کے ایڈوانس فیچر اور مشکل ترتیبات کی وجہ سے ایک نو وارد بلاگر ، اگر ورڈپریس کے ذریعے اپنے بلاگنگ کیریر کا آغاز کرے گا تو بہت ساری مشکلات کا سامنا کرے گا۔

2۔ یہ بلاگر کی طرح محفوظ نہیں ہے۔ یہ ایک بہت بڑی خامی ہے، کیوں کہ آپ ہر وقت سکیورٹی کے خطرات محسوس کرتے رہتے ہیں۔ ہیکرز آپ کی ہوسٹنگ سائٹ کی کمزوری کی وجہ سے آپ کے بلاگ کا کبھی بھی شکار کر سکتے ہیں۔

3۔ کبھی کبھار ہم رفتار کے مسائل کا بھی سامنا کرتے ہیں ۔ ورڈپریس کی کچھ تھیمز بہت زیادہ لوڈنگ ٹایم لیتے ہیں۔

اس پوسٹ میں ، میں نے بلاگر اور ورڈپریس دونوں کے دونوں کے فوائد اور نقصانات تحریر کیے ہیں ۔ اب آپ بلاگر اور ورڈپریس کی تمام تر تفصیلات کو مدِ نظر رکھتے ہوئے ، اپنی پسند کے مطابق کسی ایک کا انتخاب کیجیے ۔

تحریر: نعیم الرحمان شائق


تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

یہ اشعار علاّمہ اقبال کے نہیں ہیں

حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کے قاتلوں کا انجام

آپ ﷺ کے عہد ِ مبارکہ میں لکھے گئے احادیث کے نسخے