تحریر: نعیم الرّحمان شائقؔ
قسط نمبر 10
11۔ غیبت نہ کرو
سورۃ
الحجرات کی آیت 12 میں ارشاد ِ باری تعالیٰ ہے: "تم میں سے کوئی کسی کی غیبت
نہ کرے۔ کیا تمھارے اندر کوئی ایسا ہےجو اپنے مرے ہوئے بھائی کا گوشت کھانا پسند
کرے گا؟ دیکھو، تم خود اس سے گھن کھاتے ہو۔ اللہ سے ڈرو، اللہ بڑا توبہ قبول کرنے
والا رحیم ہے۔"(49:12)
غیبت
پر میں اس سے پہلے ایک تفصیلی مضمون لکھ چکا ہوں۔ اس مضمون کے بعد مزید لکھنے کی
ضرورت نہیں رہتی ۔ وہ پورا مضمون نیچے تحریر کر رہا ہوں۔
غیبت کو بہت معمولی گناہ سمجھا جاتا ہے، بلکہ بہت سے لوگ تو
اس کو گناہ ہی نہیں سمجھتے۔عوام و خواص سب اس گناہ ِ عظیم میں مبتلا ہیں۔افسر
ماتحت کی غیبت میں لگا ہوا ہے اور ماتحت افسر کی غیبت میں مصروف ہے۔ یاد رکھیے کہ
غیبت ایک کبیرہ گناہ ہے۔ اس لیے اسے معمولی برائی نہیں سمجھنا چاہیےاور اس سے حتی
المقدور بچنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ کس قدر افسوس کی بات ہے کہ ہماری محافل اس کبیرہ
گناہ سے آلودہ نظر آتی ہیں، بلکہ غیبت کے بغیر محفل بے لطف اور
نامکمل محسوس ہوتی ہے۔خواجہ الطاف حسین حالیؔ نے اپنی مسدّس میں کیا خوب
منظر کشی کی ہے: