اشاعتیں

ادھوری محبت

  شاعر: نعیم الرحمان شائق ادھورا ہوں میں ادھوری ہے وہ ادھورے ہیں لوگ ادھورا سماج ادھورا ہے سب کچھ ادھوروں کے بیچ ادھوری محبت کے سائے میں ہم جی رہے ہیں فقط جی رہے ہیں !  

خود کلامی

  شاعر: نعیم الرحمان شائق " یہ جو شور اٹھا ہے مری روح میں کوئی لاش گری؟ یا دکھا ہے لہو؟ یا بجھی ہے وفا؟ یا ہوئی ہے جفا؟ " " کوئی بولے خدا را کوئی بول دے " " نہیں چپ ہی رہو یونہی چپ ہی رہو مری بات سنو مرے دل میں نہاں سبھی راز سنو یونہی چپ ہی رہو مرا درد سنو، مری آہ سنو مرا عشق سنو، مری چاہ سنو یونہی چپ ہی رہو "  

خود کشی کرنے والے اردو شعرا

تصویر
نعیم الرحمان شائق جب انسان زندگی سے بہت زیادہ مایوس ہوجاتا ہے تو وہ حیات پر موت کو ترجیح دے دیتا ہے۔ ظاہر ہے، جب زندگی کے رنگ پھیکے پڑجائیں تو جینے کا کیا فائدہ۔ اس کے علاوہ جن لوگوں کو زندگی سے نفرت ہو جاتی ہے تو وہ   بھی موت کو گلےلگا لیتے ہیں۔  

تعلیم ذہنی میلان کے مطابق حاصل کرنی چاہیے

تصویر
  نعیم الرحمان شائق دسویں جماعت کی ایک طالبہ ریاضی میں بہت اچھی تھی۔ ہمیشہ سب سے زیادہ نمبر لیتی تھی۔ استاد مشکل سے مشکل سوال بھی سمجھاتے تو فوراً سمجھ لیتی تھی۔ اس کا شوق تھا کہ وہ گیارھویں جماعت میں پری انجینیرنگ لے۔بعد میں ریاضی میں ماسٹرز کرکے پڑھائے۔ مگر اسے بتایا گیاکہ اس کو ریاضی نہیں پڑھنی چاہیے، کیوں کہ لڑکیوں کو میڈیکل کی طرف جانا چاہیے۔ وہاں ان کے لیے نوکریوں کے مواقع زیادہ ہوتے ہیں۔ جماعت کی باقی لڑکیوں کی دیکھا دیکھی اس نے بھی میٹرک کے بعد پری میڈیکل میں داخلہ لے لیا۔ چوں کہ ذہنی میلان ریاضی کی طرف تھا۔ اس لیے میڈیکل کی تعلیم دل لگا کر حاصل نہیں کی۔ نتیجہ یہ نکلا کہ گیارھویں جماعت میں   حیاتیات میں فیل ہوگئی۔ اب جس کو جس مضمون میں دل چسپی نہ ہوتو وہ فیل ہوگا ہی۔ بارھویں جماعت میں پھر حیاتیا ت کا پرچہ رہ گیا۔ مایوس ہو کرطالبہ   نے تعلیم کو خیر با د   کہہ دیا۔

اطہر ہاشمی کے کالم کتابی صورت میں شایع کیے جائیں

تصویر
  نعیم   الرحمان شائق بہت سال پہلے میں نے اخبار کےایک ٹھیلے سے مشہور ہفت روزہ رسالہ"فرائیڈے اسپیشل" خریدا۔رسالہ پڑھتے ہوئے جب میں آخری صفحے پر پہنچاتو اطہر ہاشمی کا کالم بعنوان "خبر لیجے زباں بگڑی" ملا۔ میں پہلی بار ان کا کالم پڑھ رہا تھا۔ یہ کالم   معاصر اخبارات اور نیوز چینلوں میں ہونے والی اردو کی غلطیوں کی تصحیح پر مشتمل تھا۔ میں حیران رہ گیا کہ پاکستان میں ایک ایسا شخص بھی موجود ہے، جو اردو زبان پر اتنی مضبوط گرفت رکھتا ہے۔ کالم خشک قسم کی معلومات پر مشتمل تھا، مگر اتنا خوب صورتی سے تحریر کیا گیا تھا کہ میں پڑھتا ہی چلا گیا۔ یہاں تک کہ پورا مضمون ختم ہوگیا۔پھر میں نے یہ عادت بنالی تھی کہ محض اطہر ہاشمی کا کالم پڑھنے کےلیے ہر ہفتے "فرائیڈے اسپیشل" خریدتا۔

غالب کے سدا بہار اشعار

تصویر
  نعیم الرحمان شائق ) دیوان ِ غالب کی پی ڈی ایف فائل یعنی برقی کتاب ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ (   اردو ادب میں غالب جیسی شہرت کسی کو نہیں ملی۔ غالب ہمیشہ غالب رہا۔ شاعری تو دیگر شاعروں نے بھی کی، لیکن غالب جیسی شاعری کسی نے نہیں کی۔ اس کا مقام سب سے بلند ہے۔ اس تک باقی شاعروں کی رسائی محال ہے۔ میری   فکر ِ دور رس بتاتی ہے کہ غالب ہر دور میں غالب رہےگااور اس جیسا شاعر کبھی نہیں آئے گا۔

رومی کی باتیں

تصویر
  نعیم الرحمان شائق رومی تیرھویں صدی میں پیدا ہوا، مگر اب تک زندہ ہے۔ عام لوگوں کے دلوں میں اور خاص لوگوں کے دماغوں میں۔ اس کی باتیں روح کی گہرائیوں تک اتر جاتی ہیں۔ وہ دل سے بولتا ہے اور دل سے لکھتا ہے۔   ایک رپورٹ کے مطابق اس وقت امریکا میں سب سے زیادہ پڑھا جانے والا شاعر رومی ہے۔ یہ رومی کے آفاقی ہونے کی دلیل ہے۔ آج مشرق تو کیا ، مغرب بھی اس سے فیض حاصل کر رہا ہے۔