خود کلامی

 

شاعر: نعیم الرحمان شائق

"یہ جو شور اٹھا ہے مری روح میں

کوئی لاش گری؟

یا دکھا ہے لہو؟

یا بجھی ہے وفا؟

یا ہوئی ہے جفا؟"

"کوئی بولے خدا را کوئی بول دے"

"نہیں چپ ہی رہو

یونہی چپ ہی رہو

مری بات سنو

مرے دل میں نہاں سبھی راز سنو

یونہی چپ ہی رہو

مرا درد سنو، مری آہ سنو

مرا عشق سنو، مری چاہ سنو

یونہی چپ ہی رہو"

 

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

یہ اشعار علاّمہ اقبال کے نہیں ہیں

حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کے قاتلوں کا انجام

آپ ﷺ کے عہد ِ مبارکہ میں لکھے گئے احادیث کے نسخے