غزل
شاعر: نعیم الرحمان شائق
اتنی نفرت تھی کب
گھرانوں میں
اتنی ظلمت تھی کب
گھٹاؤں میں
موسمِ ہجر جب سے
چھایا ہے
زندگی ڈھل گئی عذابوں
میں
ذرّے ذرّ میں نور
چھلکا کر
خود نہاں ہوگیا
حجابوں میں
سارے عالم میں حیرتیں
بھر کر
مجھ کو الجھا دیا
سوالوں میں
گفتگو میں اگر سلیقہ
ہو
لوگ جچتے ہیں تب
نگاہوں میں
تبصرے