تحر یر و تحقیق: نعیم الرّحمان شائق آئے دن سوشل میڈیا پر ایسے ایسے شعر پڑھنے کو ملتے ہیں جو سرے سے شعر ہی نہیں ہوتے۔اس پر ستم ظریفی یہ کہ ان شعروں کو کسی بڑے شاعر کے نام سے منسوب کر دیا جاتا ہے۔ اس ضمن میں سب سے زیادہ شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کو تختہ ِمشق بنایا جاتا ہے۔ یہ نہایت افسوس نا ک بات ہے۔ یہ اس بات کا ثبوت بھی ہے کہ ہمارے ہاں بے علمی حد ِ کمال تک پہنچ چکی ہے۔
تحریر: نعیم الرّحمان شائق اس میں کوئی شک نہیں کہ سانحہ ِ کربلا تاریخِ اسلام کا اتنا خوں چکاں واقعہ ہے کہ جس کی شدّت آج تک محسوس کی جاتی ہے۔ کربلا کی بے آب وگیاہ زمین پر نواسہ ِ رسول ﷺ اور ان کے رشتے داروں اور چاہنے والوں کو بے دردی سے شہید کر دینا ایک ایسی درد بھری کہانی ہے، جسے قیامت تک فراموش نہیں کیا جا سکے گا۔ کبھی کبھار سوچتا ہوں کہ وہ کیسے شقی القلب لوگ ہوں گے، جنھوں نے اپنے نبیﷺ کے نواسے کو بھی نہیں بخشا ! وہ بھی محض سیاست اور اقتدار کے لیے۔ یہ لوگ قیامت کے دن حضور ﷺ کا سامنا کیسے کریں گے؟ حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کی شہادت اگر غیر مسلموں کے ہاتھوں ہوتی تو شاید اتنا دکھ اور کرب محسوس نہ کیا جا تا، مگر کس قدر افسوس ناک بات ہے انھیں انھی لوگوں نے بے دردی کے ساتھ شہید کیا ، جو ان کے نانا کے کلمہ پڑھتے تھے۔
درحقیقت کتابت ِ حدیث کا آغاز عہد ِ رسالت ماٰب ﷺ میں شروع ہو گیا تھا ۔یہ بھی حقیقت ہے کہ آپ ﷺ نے نہ صرف کتابت ِ حدیث کے کام کی حوصلہ افزائی کی ، بلکہ آپ ﷺ نے چند مواقع پر خود اپنی سرپرستی میں احادیث لکھوائیں ۔ رسول اللہ ﷺ کے عہد ِ مبارکہ میں لکھی گئیں چند احادیث کی کتابیں درج ذیل ہیں: 1۔ صحیفہ ِ عمرو بن حزم رضی اللہ عنہ 2۔ الصحیفۃ الصادقہ 3۔ کتاب الصدقہ ِ 4۔ صحیفہِ علی رضی اللہ عنہ
تبصرے