Friday, March 19, 2021

غزل

شاعر: نعیم الرحمان شائق

جو ہونا ہے، وہ ہوکر ہی رہے گا

اسی بستی سے اب طوفاں اٹھے گا

 

وہ انساں کیسے دنیا میں جیے گا

جو اپنی آگ میں ہر دم جلے گا

 

ہمارے دل کا افسردہ فسانہ

جسے اچھا لگے گا، وہ پڑھے گا

 

تمھارے شہر میں آکر رہیں گے

ارادہ جب کبھی دل کا بنے گا

 

اسی پر کیف و مستانہ فضا میں

ہر اک جلوہ تخیل میں ڈھلےگا







No comments:

Featured post

Khutbat-e-Ahmadiya---The Forgotten Book

  "Khutbat-e-Ahmadiyya" is the series of lectures delivered by Sir Syed Ahmad Khan in Allahabad in 1886, after his return from E...