اشاعتیں

سورۃ الحجرات کے Dos اور Don’ts

تصویر
  تحریر: نعیم الرّحمان شائق قسط نمبر5 6۔ ایک دوسرے کا مذاق نہ اڑاؤ الحجرات کی آیت نمبر 11 میں فرمان ِ باری تعالیٰ ہے: "اے ایمان والو! مرد دوسرے مردوں کا مذاق نہ اڑائیں ۔ممکن ہےکہ یہ ان سے بہتر ہوں اور نہ عورتیں عورتوں کا مذاق اڑائیں ۔ممکن ہے یہ ان سے بہتر ہوں۔(49:11)   سابقہ آیت میں بتایا گیا کہ مومنین آپس میں بھائی بھائی ہیں، سو بھائیوں کے مابین لڑائی جھگڑا ہو جائےتو صلح کر ادیا کرو۔ اس آیت ِ مبارکہ سے رشتہ ِ اخوت کو مضبوط   سے مضبوط تر بنادینے والے عناصر سے متعلق الہامی ہدایات فراہم کی جا رہی ہیں۔معاشرے کو پر سکون بنانے کے لیے ان الہامی ہدایات پر عمل کرنا از حد ضروری ہے۔    

سورۃ الحجرات کے Dos اور Don’ts

تصویر
تحریر: نعیم الرّحمان شائق قسط نمبر 4 4 ۔ خبر کی تحقیق کر لیا کرو الحجرات کی آیت نمبر 6 میں ربِّ کریم فرماتے ہیں: "اے ایمان والو! اگر تمھیں کوئی فاسق خبر دے تو تم اس کی اچھی طرح تحقیق کر لیا کرو۔"(49:6) اس آیت ِ مبارکہ میں میڈیا کا نہایت اہم اصول بتایا گیا ہے۔ موجودہ دور میں اس الہامی حکم پر عمل کرنے کی ضرورت مزید بڑھ گئی ہے۔ جب سے سماجی میڈیا معرض ِ وجود میں آیا ہے، جھوٹ بولنا نہایت آسان ہو گیا ہے، بلکہ یہاں اتنا جھوٹ بولا جاتا ہے کہ اللہ کی پناہ! آئے روز سماجی   میڈیا پر ایسی خبریں پڑھنے اور دیکھنے کو ملتی ہیں، جو جھوٹ پر مبنی ہوتی ہیں اور ہم بغیر تحقیق کیے اس کو آگے شئیر اور فارورڈ کر دیتے ہیں۔ بعد میں جب معلوم ہوتا ہے کہ اس خبر کا سرے سے کوئی وجود ہی نہیں تھا تو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور بسا اوقات نقصان بھی اٹھانا پڑتا ہے۔ اس لیے کسی بھی خبر کی تشہیر کرنے سے پہلے اس کی تحقیق لازمی کرنی چاہیے، تاکہ بعد میں شرمندگی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ہر سنی سنائی بات پر یقین نہیں کر لینا چاہیے۔

سورۃ الحجرات کے Dos اور Don’ts

تصویر
  تحریر: نعیم الرّحمان شائق قسط نمبر 3 3۔ اپنی آوازپست رکھو سورۃ الحجرات کی آیت نمبر 2 میں ارشاد ِ باری تعالیٰ ہے: "اے ایمان والو!اپنی آوازیں نبی کی آواز سے بلند نہ کیا کرواور نہ ان سے اونچی آواز سے بات کرو، جیسے آپس میں ایک دوسرے سے کرتے ہو، کہیں (ایسا نہ ہو) کہ تمھارے اعمال اکارت جائیں اور تمھیں خبر بھی نہ ہو۔"(49:2) یہ حکم اگر چہ زمانہ ِ نبوت میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو دیا گیا، مگرقرآن ِ حکیم کی تعلیمات تاقیامت ہیں۔ اس آیت میں یہ سمجھانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ جس طرح رسول ِ اکرم ﷺ کی حیات ِ طیبہ میں صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم ادب و احترام کو تقاضوں کو ملحوظ ِ خاطر رکھتے ہوئے آپ ﷺ کے سامنے اپنی آواز پست رکھتے تھے، اسی طرح آج بھی رسول اللہ ﷺ کا ادب و احترام ضروری ہے۔الحمد للہ، امّت ِ   محمدیہ   نے رسول اللہ ﷺ کے دنیا سے پردہ فرما جانے کے بعد بھی آپ ﷺ کے ادب و احترام کا سلسلہ جاری و ساری رکھا ہوا ہے۔ آج بھی روضہ ِ رسول ﷺ کے سامنے نہایت ادب و احترام کے ساتھ اور اپنی آواز پست رکھ کر سرکار علیہ الصلوٰۃ والسلام پر درود و سلام بھیجا جاتا ہے۔

سیف الرّحمان ادیبؔ اور ان کی "تصویر"

تصویر
  تحریر: نعیم الرّحمان شائقؔ ہمارے ہاں کتابیں پڑھنے اور لکھنے کا رجحان بہ تدریج کم ہوتا جا رہا ہے۔ انٹرنیٹ اور ملٹی میڈیا نے ہمیں کتابوں سے بہت دور کر دیا ہے۔ مغرب انفارمیشن ٹیکنالوجی میں ہم سے بہت آگے ہے، لیکن وہاں اب بھی کتابیں چھپتی ہیں اور خوب بکتی ہیں۔ کئی کتابیں بیسٹ سیلنگ   کے ذمرے میں چلی جاتی ہیں۔ہمارے ہاں یہ روایت نہیں ہے، جو کہ تشویش ناک بات ہے۔ ہم پڑھنے سے زیادہ دیکھنے کے عادی ہوگئے ہیں۔جہاں کتابیں پڑھنے کی روایت دم توڑ دے، وہاں علم و شعور کیوں کر پروان چڑھے گا؟ کتابوں سے دوری واقعی ہمارے لیے تشویش ناک بات ہے۔ اہل ِ علم و ادب  کو اس ضمن میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے ۔

سورۃ الحجرات کے Dos اور Don’ts

تصویر
تحریر: نعیم الرّحمان شائق قسط نمبر 2 2۔ اللہ سے ڈرو سورۃ الحجرات کی آیت نمبر 1 میں   ارشاد ِ باری تعالیٰ ہے:   "اور اللہ سے ڈرو۔یقیناً اللہ تعالیٰ سننے والا جاننے والا ہے۔"(49:2) "اللہ سے ڈرو" بہ ظاہر ایک چھوٹا سا جملہ ہے، لیکن اگر ہم اپنی انفرادی اور اجتماعی زندگیوں میں اللہ تعالیٰ کا ڈر پیدا کر دیں تو نہ صرف ہمیں دنیوی کام یابی حاصل ہوسکتی ہے، بلکہ آخرت بھی سنور سکتی ہے۔ اللہ تعالیٰ کے ڈر کو اسلامی اصطلاح میں "تقویٰ ” کہا جاتا ہے۔ گویا درج بالا الہامی حکم کے ذریعے نصیحت کی جا رہی ہےکہ اے ایمان والو! تقویٰ اختیار کرو، کیوں کہ اللہ تعالیٰ سب کچھ سننے والا اور سب کچھ جاننے والا ہے۔ آسمان و زمین کی ہر شے اللہ تعالیٰ کی ہے۔ انسان تو ایک مخصوص مدت کے لیے زمین پر آیا ہے۔ اس کے بعد چلا جائے گا۔اس لیے بہتری اسی میں ہے کہ تقویٰ اختیار کرتے ہوئے الہامی ہدایات پر عمل کیا جائے۔  

نبی کریم ﷺ کے مقدّس ارشادات

تصویر
  تحریر و انتخاب: نعیم الرّحمان شائق ہمارے پیارے نبی حضرت محمد ﷺ کی تعلیمات آفاقی اور سدا بہار ہیں، جن سے ہر ایک روشنی حاصل کر سکتا ہے۔ جوں جوں زمانہ آگے بڑھتا جا رہا ہے، مادّیت میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور برائیاں بڑھتی جا رہی ہیں۔ اگر آج ہم زوال کا شکار ہیں تو اس کا ایک سبب یہ بھی ہے کہ ہم بہت ساری معاشرتی برائیوں میں مبتلا ہیں۔ جھوٹ، بددیانتی، حسد، دھوکا دہی، فریب، غرور، تکبر، غیبت وغیرہ جیسے گناہ ہم میں عام ہیں۔ حالاں کہ اسلام کی حقیقی تعلیمات ان گناہوں کی قطعاً اجاز ت نہیں دیتیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ جتنا ہو سکے، اسلامی تعلیمات کو عام کیا جائے اور ان پر عمل کرنے کی کوشش کی جائے۔

سورۃ الحجرات کے Dos اور Don’ts

تصویر
  تحریر: نعیم الرّحمان شائق قسط نمبر 1 قرآن ِ حکیم الہامی   ہدایات   کا خوب صورت مجموعہ ہے۔ ہمارا المیہ یہ ہے کہ ہم نہ قرآن ِ مجید کو سمجھ کر پڑھتے ہیں، نہ اس میں موجود نصیحتوں پر عمل کرتے ہیں۔ ایک مسلمان ہونے کی حیثیت سے ہمارے لیے ضروری ہے کہ اللہ تعالیٰ کے اس مقدّس کلام کو سمجھ کر پڑھیں۔ اس کتاب ِ مبین میں ذات ِ باری تعالیٰ براہ ِ راست انسان سے مخاطب ہوتی ہے۔