انٹرنیٹ کے ذریعے پیسے کمانے کے چار بنیادی اصول

 انٹرنیٹ کے ذریعے پیسے کمانے والے لوگ اچھی طرح جانتے ہیں کہ یہاں پیسے کمانا اتنا آسان نہیں ہے ۔ ایسا نہیں ہے کہ یہاں ابتدا ہوئی ، وہاں ڈالروں کی بھرمار شروع ہوگئی ۔ یہاں بڑی محنت اور تگ ودو کرنی پڑتی ہے ۔ تب جا کر کچھ نہ کچھ ملتا ہے ۔ دراصل ہمارے عوام بڑے سادہ ہیں ۔ جب وہ انٹرنیٹ اور اخبارات میں آن لائن کمائی والے اشتہارات ، جن میں سے اکثر میں مبالغہ آرائی سے کام لیا جاتا ہے ، دیکھتے ہیں  تو ان کا جی للچااٹھتا ہے ۔ وہ سمجھتے ہیں، یہاں پیسے کمانا بہ نسبت دوسرے ذرائع کے بڑا آسان ہے ۔ حالاں کہ ایسا نہیں ہوتا ۔

          یہ تحریر لکھنے سے پہلے میں نے گوگل میں "انٹرنیٹ کے ذریعے پیسے کمانا" سرچ کیا ۔ پہلے صفحے پر مجھے جو مواد ملا ، وہ انٹرنیٹ کے ذریعے پیسے کمانے کے مختلف طریقوں سے متعلق تھا ۔ میں سمجھتا ہو ں ، لوگوں کو طریقے سکھانے کے ساتھ ساتھ یہ ب بھی بتا یا جائے کہ اس نگری میں پیسے کمانے کی غرض سے قدم رکھنے والے کن خوبیوں کے حامل ہوں ۔ وہ کون سے اصول ہیں ، جن پر پورا اترنے والے ہی کچھ نہ کچھ پیسے کما سکتے ہیں ۔ جن لوگوں کو ان اصولوں کا علم ہی نہ ہو، بھلا وہ کیسے اس وسیع نگری میں جگہ جگہ پڑی دولت حاصل کر سکتے ہیں ۔ چاہے انھیں سیکڑوں نہیں ، ہزاروں طریقے سکھا دیے جائیں ۔



          ماہرین اس ضمن میں کئی شرائط بتا سکتے ہیں ۔ میری دانست میں جن لوگوں میں درج ذیل چار  خوبیاں ہوں ، ایک نہ ایک دن ضروروہ  اپنامطلوبہ ہدف حاصل کر لیں گے ۔ میں ان اصولوں  کو کسی قدر تفصیل سے درج کرتا ہوں ۔

1۔ مستقل مزاجی:
         
مستقل مزاجی شرط ِ اول ہے ۔ انٹرنیٹ کے ذریعے پیسے کمانے کے کئی طریقے ہیں ۔ سب سے پہلے دیکھیے کہ آپ کس فن کے ماہر ہیں ۔ کیا آپ ایک اچھے لکھاری ہیں ؟ کیا آپ پروگرامر ہیں؟ کیا آپ ویب سائٹیں بنانا جانتے ہیں ؟کیا آپ تصویروں میں ترمیم کر سکتے ہیں ؟کیا سوشل میڈیا پر آپ کو ہزاروں لوگ جانتے ہیں ؟ ۔۔۔ یہ کچھ مہارتیں ہیں ۔ جب کوئی اس نگری میں قدم رکھتا ہے تو اسے اس طرح کے کئی میدان نظر آتے ہیں ۔ سب سے پہلے ایک میدان چن لیا جائے ۔ پھر اس پر اپنی تمام تر پیشہ ورانہ صلاحیتیں صرف کر دی جائیں ۔ ایک ڈیڑھ سال میں (ایک ڈیڑھ مہینے میں نہیں!!)پیسوں کی آمد شروع ہو جائے گی ۔ کام یہیں ختم نہیں ہو جاتا ۔ جب پیسوں کی آمد شروع ہوجائے تو اب کام بڑھ جاتا ہے ۔ یہ مسابقت کا دور ہے ۔ ہر ایک دوسرے پر مسابقت چاہتا ہے ۔ اگر پیسوں کی آمد کے بعد کوئی سست پڑ جائے تو ہوسکتا ہے ، آپ پر مسابقت چاہنے والا بازی لے جائے اور آپ پیچھے رہ جائیں ۔  لہذا مستقل مزاجی سے بہتر سے بہترین کی طرف اپنا سفر جاری رکھیے ۔ ان شاء اللہ راستے کھلتے جائیں گے اور منزل آسان ہوتی جائے گی ۔ ایک ڈیڑھ سال لمبا عرصہ ہے ۔ اتنا زیادہ انتظار کون کر سکتا ہے ۔ ظاہر ہے ، فی انسان کبھی کبھار آپ کے ذہن میں یہ سوال ضرور گردش کرے گا کہ جناب جب مجھے کچھ نہیں مل رہا تو میں کیوں محنت کروں ۔ کیوں میں ڈیڑھ سے دو گھنٹے یا تین گھنٹے انٹرنیٹ کو دوں ۔ اس سے اچھا ہے کہ میں کوئی اور کام کر لوں ۔ اگر آپ میں مستقل مزاجی نہیں ہوگی تو آپ دو کام کریں گے :
(الف) یا تو آپ انٹرنیٹ سے "توبہ تائب " ہو جائیں گے ۔ جو وقت انٹرنیٹ کو دیتے تھے ، اب وہ وقت کسی آؤٹ ڈور نوکری میں صرف کریں گے ۔
(ب) یا تو آپ  انٹرنیٹ میں متبادل طریقے تلاش کریں گے ۔ گوگل میں تلاش کریں گے ۔ یوٹیوب پر سرچ کریں گے ۔ آپ کی کوشش ہوگی کہ آپ کوکوئی ایسا متبادل طریقہ مل جائے ، جو سابقہ طریقےسے تیز تر ہو ۔ پھر آپ یہ اصول بھول جائیں گے کہ انٹرنیٹ کے ذریعے ایک ہی رات میں امیر ہونا ناممکن ہے ۔
درج بالا دونوں طریقوں سے آپ کو نقصان ہوگا ۔ نقصان یہ ہوگا کہ آپ کی پچھلی ساری محنت ضائع ہو جائے گی اور ہاتھ کچھ نہیں آئے گا ۔

2۔ محنت
         
محنت دوسری شرط ہے ۔ محنت کیا ہے؟ یعنی آپ اپنے صارفین کے معیار پر پورا اترنے کی کوشش ہمہ وقت جاری رکھیں ۔ صارفین کی کئی قسمیں ہوتی ہیں ۔ کچھ صارفین تھوڑے پر قناعت کر لیتے ہیں ۔ آپ کا فراہم کردہ مواد انھیں مطمئن کر دیتا ہے ۔ کچھ صارفین بڑے سخت ہوتے ہیں ۔ وہ ہر وقت خامیاں تلاش کرنے میں لگے رہتے ہیں ۔ آپ اپنے ہر قسم کے صارفین کا خیال رکھیں ۔ انھیں مطمئن کریں ۔ انھیں مطمئن کرنے کے لیے آپ کو محنت کرنی پڑ ے گی ۔ اس کے لیے آپ کو ابتدا میں سخت محنت کرنی پڑے گی ۔ اگر آپ  دھن کے پکے ہیں اور مستقل مزاجی کے ساتھ ساتھ محنت کا وصف بھی آپ میں پایا جاتا ہے تو ان شاء اللہ اس میدان میں آپ کافی ترقی کریں گے ۔

3۔ اچھی انگریزی:
       
   اچھی انگریزی تیسری شرط ہے ۔ آپ میں کسی حد تک لکھنے کی صلاحیت ضرور ہونی چاہیے ۔ کچھ ویب سائٹیں ایسی ہیں ، جہاں آپ کو اپنا تعارف کرانا پڑتا ہے ۔ظاہر ہے ، وہاں اردو زبان استعمال نہیں کی جا سکتی ۔ اسی طرح کہیں آپ کے غیر ملکی صارف کو کوئی پریشانی ہے تو آپ کو اس کی پریشانی کا اذالہ کرنے کے لیے انگریزی کا سہارا لینا پڑے گا ۔اانٹرنیٹ کے عالمی گاؤں میں پیسے کی غرض سے آنے والا سمجھ دار شخص وہ ہوتا ہے ، جو نہ صرف انگریزی سمجھنے پر توجہ دیتا ہے ، بلکہ لکھنے کی بھی کوشش کرتا ہے ۔ تاکہ اسے کہیں پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔




4۔ مہارت:
         
 چوتھی چیز مہارت ہے ۔ مہارت یہ ہے کہ آپ نے جو شعبہ چنا ہے ، اس کے بارے میں آپ وسیع معلومات کے حامل ہوں ۔ معلومات کی وسعت صارفین کو بہت متاثر کرتی ہے ۔ مثال کے طور پر اگر آپ ایک بلاگر ہیں  تو جس موضوع پر آپ لکھ رہے ہیں ، پہلے اس کے بارے میں اچھی خاصی معلومات یک جا کیجیے۔ آج کل معلومات حاصل کرنا کچھ زیادہ مشکل نہیں ہے ۔ گوگل میں سرچ کیجیے ۔ یوٹیوب میں ویڈیو دیکھیے ۔ فیس بک ، ٹوئٹر، واٹس اپ وغیرہ سے فائدہ اٹھائیے ۔ آپ کو اچھی خاصی معلومات مل جائیں گی ۔ پھر لکھیے اور دیکھیے کہ صارفین کس طرح آپ کی طرف لپکتے ہیں ۔

          میرے خیال میں انٹرنیٹ کے ذریعے پیسے کمانے والے شخص کو درج بالا چاراصولوں کا خاص خیال رکھنا چاہیے  ۔ اگر آپ کے ذہن میں ان اصولوں کے علاوہ کوئی اور اصول ہو تو رائے کے ذریعے مطلع فرمائیے ۔
تحریر: نعیم الرحمان شائق
ذمرہ : آئی ٹی 


تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

یہ اشعار علاّمہ اقبال کے نہیں ہیں

حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کے قاتلوں کا انجام

آپ ﷺ کے عہد ِ مبارکہ میں لکھے گئے احادیث کے نسخے