اقوال ِ زریں

لکھنے سے زیادہ یہ  سوچنا مشکل ہوتا ہے کہ کیا لکھا جائے۔ مجھے یہ سوچتے ہوئے کئی دن لگ جاتے ہیں۔ ذہن میں مختلف موضوعات آتے ہیں، لیکن از حد احتیاط کے باعث ان موضوعات پر لکھ نہیں پاتا۔ جس کی وجہ سے کئی دن گزر جاتے ہیں اور مجھ سے ایک تحریر بھی نہیں ہو پاتی۔

میں منفیت پر اثبات کو ترجیح دینے والا شخص ہوں۔ میری کو شش ہوتی ہے کہ اپنے دھیمے دھیمے لفظوں سے حال کی اصلاح کروں۔ کسی کو برا بھلا کہے بغیر ۔ کسی پر کیچڑ اچھالے بغیر۔




کافی تراش خراش اور کاٹ چھانٹ کے بعد جو موضوع ہاتھ لگا، ظاہری طور پر عام سے لگتا ہے، مگر بہ نظر ِ غائر دیکھا جائے تو اس کی افادیت و اہمیت بہت زیادہ ہے۔ وہ موضوع ہے ، اقوال ِ ذریں کا۔ یعنی لوگوں کی زندگی تبدیل کرنے والی باتوں کا۔ چلیے شروع کرتے ہیں:
٭ سب سے بد تر کھانا اس شادی کا ہے، جس میں مال دار بلائے جائیں اور محتاج چھوڑ دیے جائیں۔ (ہادیِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم)
٭ ہر اُمت کے لیے ایک فتنہ ہے، میری امت کا فتنہ مال ہے۔  (ہادیِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم)
٭اپنی کمائی پاک رکھو ۔تمھاری دعا قبول ہوگی۔ (ہادیِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم)
٭سچی اور میٹھی بات بھی ایک صدقہ ہے۔ (ہادیِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم)
٭بُرے دوستوں سے بچو۔ کیوں کہ وہ تمھار ا تعارف بن جاتے ہیں۔ (ہادیِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم)
٭ سب سے بڑی خیانت یہ ہے کہ تم اپنے بھائی سے جھوٹی بات اس طریقے سے کہو کہ وہ اس کو سچ سمجھے ۔ (ہادیِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم)
٭ دینی امور کے اظہار میں کسی ملامت کرنے والے کی ملامت  سے نہ ڈرو ۔ (ہادیِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم)
٭ جو شخص چاہتا ہو کہ اس کی روزی میں کشادگی اور اس کی عمر میں زیادتی ہو تو اسے چاہیے کہ وہ رشتے داروں کے ساتھ نیک سلوک کرے ۔ (ہادیِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم)
٭ جو  اللہ کے کاموں میں لگ جاتا ہے، اللہ تعالیٰ اس کے کاموں میں لگ جاتا ہے۔ (حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ  تعالیٰ عنہ)
٭ کفار سے جہاد ، جہادِ اصغر ہے اور نفس سے جہاد ، جہاد ِ اکبر ہے ۔ (حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ  تعالیٰ عنہ)
٭ہر شے کے ثواب کا ایک اندازہ ہے، مگر صبر کے ثواب کا کوئی اندازہ نہیں ۔ (حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ  تعالیٰ عنہ)
٭ زبان کو شکوے سے روک ، خوشی کی زندگی عطا ہوگی ۔ (حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ  تعالیٰ عنہ)
٭بڑھاپے سے پہلے جوانی اور موت سے پہلے بڑھاپا غنیمت شمار کر۔ (حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ)
٭خلیفہ اس وقت گیہوں کی روٹی کھا سکتا ہے، جب اسے یقین ہو جائے کہ رعایا میں ہر ایک کو گیہوں کی روٹی مل رہی ہے ۔ (حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ)
٭ آدمی صوم و صلوۃ سے نہیں، بلکہ معاملات سے پہچانا جاتا ہے  ۔ (حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ)
٭ تم جس سے نفرت کرتے ہو، اس سے ہوشیار رہو۔ (حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ)
٭ سب سے زیادہ سخی شخص وہ ہے ، جو ایسے شخص کو دے، جس نے اسے محروم رکھا۔ (حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ)
٭ جس نے دنیا کو جس قدر پہچانا ، اسی قدر اس سے بے رغبت ہوا۔ (حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ)
٭امیر کے ایک لاکھ روپے خرچ کرنے سے فقیر کا ایک روپیہ خرچ کرنا بہتر ہے ۔ (حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ)
٭دوسروں کا بوجھ اٹھانا عابدوں کا عبادت سے بڑھ کر ہے ۔ (حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ)
٭ زبان کے درست ہو جانے کے ساتھ دل بھی درست ہو جاتا ہے ۔ (حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ)
٭ خاموشی غصے کا بہترین علاج ہے ۔ (حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ)
٭ ایسی بات مت کہو جو مخاطب کی سمجھ سے باہر ہو۔ (حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ)
٭ لوگوں سے ایسامیل جول رکھو کہ اگر تم مرجاؤ تو تم پر روئیں اور اگر جیو تو تمھاری طرف مائل ہوں۔ (حضرت علی المرتضیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ )
٭اللہ کی بارگاہ میں وہ بدی ، جو تمھیں رنجیدہ کر دے ، اس نیکی سے بہتر ہے ، جس پر تمھیں ناز ہو۔  (حضرت علی المرتضیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ )
٭ آج عمل ہوگا، حساب نہیں ہوگا، کل حساب ہوگا، عمل نہیں ہوگا۔  (حضرت علی المرتضیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ )
٭ جب عقل پختہ ہو جاتی ہے تو باتیں کم ہو جاتی ہیں ۔  (حضرت علی المرتضیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ )
٭ جو اعتدال سے خرچ کرتا ہے، وہ تنگ دست نہیں ہوتا ۔  (حضرت علی المرتضیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ )
٭ غم آدھا بڑھاپا ہے ۔  (حضرت علی المرتضیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ )
٭ایسا بھی ہوتا ہے کہ تحسین انسان کو دیوانہ کر دیتی ہے۔  (حضرت علی المرتضیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ )
٭ کارخانہ ِ قدرت میں فکر کرنا بھی عبادت ہے۔  (حضرت علی المرتضیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ )
٭ جب تم امیدیں باندھتے باندھتے دور جا پہنچو تو موت کی ناگہانی آمد کو یاد کر لیا کرو۔  (حضرت علی المرتضیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ )
لو! میں سوچ رہا تھا، اپنے بزرگوں کے ساتھ ساتھ غیر مسلم مفکرین کے اقوال بھی لکھوں گا، لیکن آں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم اور خلفائے راشدین کے اقوال ِ زریں کے بعد بلاگ کے تنگ دامن میں دیگر اقوال سمونے کی گنجائش نہیں رہی۔ ان پر پھر کبھی لکھوں گا  ۔ آج اسی پر اکتفا ہے۔
(نوٹ اس مضمون کی تیاری میں رائے محمد کمال کی کتاب " اقوال ِ زریں کا انسائیکلو پیڈیا" سے استفادہ کیا گیا ہے۔ )
 تحریر: نعیم الرحمان شائق


تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

یہ اشعار علاّمہ اقبال کے نہیں ہیں

حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کے قاتلوں کا انجام

آپ ﷺ کے عہد ِ مبارکہ میں لکھے گئے احادیث کے نسخے