"دانشِ عرب و عجم"


نعیم الرحمان شائق

پچھلے دنوں میں حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے بارے میں تحریر تیار کر رہا تھا۔ یہ تحریر خلیفہ ِ اول کے اقوال سے متعلق تھی۔ میں نے انٹرنیٹ سے متعلقہ کتابیں ڈاؤن لوڈ کیں۔ ان کتابوں میں سے ایک  "دانش ِ عرب و عجم" نام کی تھی، جس کے مصنف ڈاکٹر غلام جیلانی برق ہیں۔

 


ڈاکٹر غلام جیلانی برق معروف عالم ِ دین، ماہر ِ تعلیم، دانش ور، مصنف ، مترجم اور شاعر تھے۔ 1940ء میں انھوں نے  امام ابنِ تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ پر تحقیق کتاب لکھ کر پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ زیادہ تر لوگ ان کو "دو اسلام" اور "دو قرآن " کی وجہ سے جانتے ہیں۔حالاں کہ انھوں نے ان دو کتابوں کے علاوہ او ربھی تصانیف کیں۔"تاریخِ حدیث"، "بھائی بھائی" اور "دانش ِ عرب و عجم" بھی ان کی مشہور کاوشیں ہیں۔

 

چند سال قبل مجھے کالم پڑھنے کی لت لگ گئی تھی۔ یہ وہ زمانہ تھا جب فراغت کے لمحات کافی حد تک میسر تھے۔ اب وہ فراغت ہی نہیں رہی تو کالم کیوں کر پڑھے جائیں۔ مجھے یاد پڑتا ہے کہ جاوید چوہدری نے ڈاکٹر صاحب کے بارے میں کالم لکھا، کالم کا نام تھا "دو اسلام"۔ جس میں ڈاکٹر صاحب کی مذکورہ کتاب کا حوالہ دے کر مسلمانوں کی موجودہ پستی کا رونا رویا گیا تھا۔ دراصل ڈاکٹر غلام جیلانی برق کی کتابوں "دو اسلام" اور "دو قرآن" میں کچھ ایسا مواد ہے، جسے مذہب پسند طبقہ اچھا نہیں سمجھتا ۔ جاوید چوہدری کے کالم "دو اسلام" کے بعد اوریا مقبول جان نے جوابی کالم لکھا۔ جس میں انھوں نے بتایا کہ 1960ء میں ڈاکٹر صاحب نے "من کی دنیا" لکھی ۔ اس کے بعد وہ ہمیشہ اپنی سابقہ کتابوں پر نادم رہے۔ اس کے بر عکس جاوید چوہدری کا موقف تھا کہ ڈاکٹر صاحب کی سوچ کبھی نہیں بدلی۔انھوں نے پوری زندگی اپنی سوچ نہیں بدلی۔ جاوید چوہدری اور اوریا مقبول جان کے مابین کافی دنوں تک لفظی جنگ چلتی رہی۔

 

اب اصل موضوع کی طرف آتے ہیں۔ "دانشِ عرب و عجم " نہایت دل چسپ کتاب ہے۔ مجموعی طور پر یہ ایک حکایات کی کتاب ہے۔ مگر ڈاکٹر صاحب درمیان میں لطائف اور "امثال" لا کر قارئین کو زیادہ سے زیادہ محظوظ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ جا بہ جا "امثال" کے عنوان کے ساتھ اسلاف کے حکمت سے لبریز اقوال تحریر کرتےہیں۔ وقت اور جگہ کی قلت کے باعث میں حکایات اور لطائف تو نہیں لکھوں گا، لیکن ابتدائی 100 صفحات کے چنیدہ"امثال "  یعنی اکابر کی باتیں زیر ِ قلم لاؤں گا۔ تاکہ آپ کو معلوم ہو سکے کہ یہ کتاب کتنی اچھی ہے۔ آخر میں لنک بھی دے دوں گا۔ جس کی مدد سے آپ یہ کتاب ڈاؤن لوڈ کر کے زیر ِ مطالعہ لا سکتے ہیں۔

 

آیئے شروع کر تے ہیں۔

·       تین انسانوں پر رحم کرو۔ اس صاحب ِ عزت پر جو ذلیل ہوجائے۔ اس عالم پر جو بھٹک جائے اور اس امیر پر جو غریب ہو جائے۔ (حدیث)

·       تین چیزیں انسان کو تباہ کر دیتی ہیں۔ حرص، حسد اور غرور۔(غزالی رحمۃ اللہ علیہ )

·       تین خصلتیں باعثِ خیر ہوتی ہیں: قضا پہ رضا، مصیبت میں دعا اور صبر در بلا۔(غزالی رحمۃ اللہ علیہ)

·       دانا وہ ہے،  جو دنیا کی چمک دمک سے دھوکہ نہ کھائے اور دولت مند وہ ہے جو خدا کی تقسیم پہ راضی ہو۔ (شفیق بلخی رحمۃ اللہ علیہ)

·       جو شخص دولت کی وجہ سے اکڑتا ہے، اس کے سامنے اکڑنا عین تواضع ہے۔ (شاذلی رحمۃ اللہ علیہ)

·       دنیا میں ضعیف ترین انسان وہ ہے، جو اپنی خواہشات پہ غالب نہ آسکے۔ (رودباری)

·       تواضع یہ ہے کہ تو جسے بھی دیکھے، اپنے آپ سے بہتر دیکھے۔ (ہارونی رحمۃ اللہ علیہ)

·       انسانوں میں ذلیل ترین وہ  درویش ہے، جو امیروں کی خوشامد کرے۔ (رفاعی رحمۃ اللہ علیہ)

·       ایک عالم کی طاقت ایک لاکھ جاہلوں سے زیادہ ہو تی ہے۔ ( بایزید بسطامی رحمۃ اللہ علیہ)

·       دوسروں کے ان عیوب کی تشہیر نہ کرو، جن پہ اللہ پردہ ڈال رہا ہو۔(حضرت علی رضی اللہ عنہ)

·       اگر تم نیچےوالوں پر ظلم توڑ رہے ہو تو اوپر والوں کے انتقام کا انتظار کرو۔(ابن الجوزی رحمۃ اللہ علیہ)

·       اے اللہ اگر میں تیری عبادت جہنم کے ڈر سے کرتی ہوں تو مجھے جہنم میں ڈال دے، اگر جنت کے لیے کرتی ہوں تو اس سے محروم کر دےاور اگر تیرے لیے کرتی ہوں تو پھر تُو میرا بن جا۔ (رابعہ بصری رحمۃ اللہ علیہا)

·       جسم کی صحت کم کھانے میں، روح کی صحت کم سونے میں اور قرب ِ الہٰی بہت رونے میں ہے۔(اجمیری رحمۃ اللہ علیہ)

·       بڑائی تقویٰ میں، دولت توکل میں اور عظمت تواضع میں ہے۔ (حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ)

·       اگر انسان جہنم سے اتنا ڈرتا، جتنا افلاس سے تو دونوں سے بچ جاتا۔ اگر وہ جنت کی اتنی ہی خواہش رکھتا، جتنی دولت کی تو دونوں کو پا لیتا۔ (بایزید رحمۃ اللہ علیہ)

·       جب کوئی شخص اپنی خواہش پر قابو پالیتا ہے تو اس کا کھانا پینا بھی عبادت بن جاتا ہے۔ (داتا گنج بخش رحمۃ اللہ علیہ)

·       جسم کی راحت قلت ِ طعام میں، دل کی قلت ِ گناہ میں اور زبان کی قلتِ کلام میں ہے۔ (ماوردی رحمۃ اللہ علیہ)

·       بات دل سے نکلے تو دل میں جا بیٹھتی ہے، زبان سے نکلے تو صرف کان تک جاتی ہے۔ (ابن الایار)

·       طاقت ور وہ ہے جو غصے کو پی جائے،صابر وہ ہےجو افلاس کو چھپا لے اور غنی وہ ہے جو کم پہ قانع ہو جائے۔ (جنید رحمۃ اللہ علیہ)

·       بعض لوگ غیروں کو فائدپہنچاتے  اور اپنوں کو نظر انداز کر دیتے ہیں۔ ان لوگوں کی موت پر نہ اپنے روتے ہیں، نہ بیگانے۔ (ابن الاحنف رحمۃاللہ علیہ)

·       مظلوم کی بد دعا سے بچ کہ خدا و مظلوم کے درمیان کوئی حجاب حائل نہیں ہوتا۔ (حدیث)

·       اس نے بات کہی میں نےمان لی۔ اس نے دہرائی تو مجھے شک پڑ گیا۔ اس نے قسم کھائی تو مجھے یقین ہو گیا کہ وہ جھوٹ بول رہا ہے۔(عمر خیام)

·       ظالم بادشاہ کے سامنے سچی بات کہنا بہت بڑا جہاد ہے۔ (ترمذی)

·       جو شخص دنیا سےبے نیازہو اس سے محبت کرو، وہ تمھیں حکمت و دنائی بتائے گا۔ (حدیث)

·       جہالت افلاس کی بدترین قسم ہے۔ (حدیث)

·       لغزشِ قدم کے نتائج اتنے خطر ناک نہیں ہوتے، جتنے لغزشِ زبان کے۔(ابو نواس)

·       اگر پچھلے پہلوں کا علم ہم تک منتقل نہ کرتے تو دنیا میں علم ختم ہو جاتا۔ (جاحظ)

·       انسان کی فضیلت علم سے ہےنسب سے نہیں ، کمال سے ہے، جمال سے نہیں، ادب سے ہے، لباس سے نہیں۔ (شہرستانی)

·       احمق کا دل منھ میں ہوتا ہے اور عاقل کی زبان دل میں۔ (طرطوشی)

·       زیادہ کھانے سے بچو کہ یہ عادت دل کو اجاڑتی، بیمار بناتی اور عبادت سے روکتی ہے۔ (حضرت فاروق ِ اعظم رضی اللہ عنہ)

·       مومن میں دو خصلتیں کبھی جمع نہیں ہوتیں: بخل اور بد مزاجی۔(ترمذی)

·       علم کو زندہ کرنے والا کبھی نہیں مرتا۔ (حضرت علی رضی اللہ عنہ)

·       ملک کی سرحدوں پہ ایک رات پہرہ دینا دنیا ومافیہا سے بہتر ہے۔ (ترمذی)

·       دو آنکھیں نارِ جہنم سے محفوظ رہیں گی۔ ایک وہ جواللہ کے خوف سے روتی ہے اور دوسری وہ جو رات بھر جاگ کر اپنی سرحدوں کی پاسبانی کرتی ہے۔(ترمذی)

·       قلم عقل کی زبان ہے۔ (ابن رشد)

·       عاقل زندہ رہنے کے لیے کھاتا ہے اور جاہل کھانے کےلیے زندہ رہتاہے۔ (دوانی)

·       کوشش شہرت کی ماں ہے۔ (ابن حجر)

·       سخت کلامی سے ابریشم جیسے نرم دل بھی سخت ہو جاتے ہیں۔(غزالی رحمۃ اللہ علیہ)

·       بد مزاج اپنوں میں بھی اجنبی ہوتا ہے اور خوش خلق کو اجنبی بھی اپنا سمجھتا ہے۔(کوسج)

·       انسان کا سب سے بھاری بوجھ غصہ ہے۔ (امام مالک رحمۃ اللہ علیہ)

·       جاہل کا انکسار عالم کے غرورسے بہتر ہے۔ (کسائی)

·       بعض اوقات تم ان نعمتوں کو تلاش کرتے ہوجو تمھارے لیے نہیں اور انھیں بھول جاتے ہوجو تمھارے پاس موجود ہیں۔ (ابن سعید)

·       مصائب سے مرد پیدا ہوتے ہیں اور عیش سےجانور۔ (مقریزی)

·       زندگی کے ہردن کو آخری دن سمجھو۔ (کرمانی رحمۃ اللہ علیہ)

·       بد ترین گھر وہ ہے، جس میں یتیم سے بد سلوکی ہو۔(ابن ماجہ)

یہاں کلک کر کے "دانشِ عرب و عجم پی ڈی ایف کی صورت میں ڈاؤن لوڈ کر لیں۔




میرا تعارف: میرا نام نعیم الرحمان شائق ہے۔ میں پیشے کے لحاظ سے استاد ہوں۔ لکھنے کا بے حد شوق ہے۔ اخبارات اور ویب سائٹوں میں میری اردو اور انگریزی تحریر یں چھپتی رہتی ہیں۔ 


تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

یہ اشعار علاّمہ اقبال کے نہیں ہیں

حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کے قاتلوں کا انجام

آپ ﷺ کے عہد ِ مبارکہ میں لکھے گئے احادیث کے نسخے